0
Monday 14 Nov 2011 00:02

پاک بھارت اعتماد کا فقدان ختم ہو گیا، گیس جہاں سے بھی ملے گی حاصل کریں گے، حنا ربانی

پاک بھارت اعتماد کا فقدان ختم ہو گیا، گیس جہاں سے بھی ملے گی حاصل کریں گے، حنا ربانی
اسلام ٹائمز۔ وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے ڈو مور کا مطالبہ کرنے والے بتائیں پاکستان سے زیادہ کون کارروائی کر رہا ہے؟ پاکستان اور بھارت کے درمیان اعتماد کا فقدان ختم ہو گیا۔ تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہیں۔ دونوں ملک نتیجہ خیز بات چیت چاہتے ہیں۔ سارک سربراہی کانفرنس میں شرکت کے بعد وطن واپسی پر دفتر خارجہ میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے حنا ربانی کھر نے کہا کہ سارک کانفرنس کے اعلامیے میں عوام کا معیار زندگی بہتر بنانے، غربت کے خاتمے، اعتماد سازی، آزادی جمہوریت، بہتر طرز حکمرانی اور انسانی حقوق کے تحفظ کے عزم کی تجدید کی ہے۔ قدرتی آفات سے نمٹنے کا معاہدہ اہم پیشرفت ہے۔
 انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان اعتماد کا فقدان ختم ہو گیا۔ حنا ربانی کھر نے کہا کہ پاک بھارت تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہیں، دونوں ملک نتیجہ خیز بات چیت چاہتے ہیں۔ کشمیر میں اجتماعی قبروں کی دریافت کے معاملے پر پاکستان خاموش نہیں رہ سکتا۔ افغانستان کے بارے میں انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں استحکام چاہتا ہے۔ افغانستان سے کہا گیا ہے کہ وہ براہ راست بتائے اسے مفاہمتی عمل کیلئے کیا درکار ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان سے تعلقات بہتر بنانے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، بنگلادیش نے پاکستان کے خلاف ووٹ نہ دینے کا یقین دلایا ہے۔ چین کی سارک ممالک میں دلچسپی خوش آئند ہے۔
دیگر ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ اعتماد سازی کے عمل میں کامیابی ہوئی ہے، انکا کہنا تھا کہ گیس جہاں سے بھی ملے گی حاصل کریں گے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران حنا ربانی کھر نے کہا کہ بھارت کے ساتھ مذاکراتی عمل کے نتائج سامنے آنا شروع ہو چکے ہیں اور دونوں ملکوں کے درمیان اعتماد کا فقدان دور کرنے میں کامیابی ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کا حل ہمارے لئے بنیادی اہمیت رکھتا ہے۔ حنا ربانی کا کہنا تھا کہ کرزئی گیلانی ملاقات مثبت رہی ہے، کرزئی سے کہا ہے بیان بازی کی بجائے ہم سے بات کریں۔ وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کی پابندیوں کا احترام کرتا ہے، تاہم گیس جہاں سے بھی ملے گی حاصل کریں گے۔ 
حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ بھارت سے مذاکرات نتیجہ خیز ہوں گے، کشمیر سمیت اہم معاملات پر بات چیت جاری ہے۔ اسلام آباد میں پریس بریفنگ کے دوران حنا ربانی کھر نے کہا کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ تیس منٹ کی ملاقات میں پچیس منٹ کشمیر پر بات کی جائے۔ بھارت سے کشمیر سمیت تمام معاملات پربات ہو رہی ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان اعتماد کا فقدان ختم ہو گیا ہے۔اب اعتماد سازی کے اقدامات کیے جائیں گے۔ حنا ربانی کھر نے کہا کہ سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کے معاملے پر پاکستان نے بے صبری کا مظاہرہ نہیں کیا۔ بنگلہ دیش سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ڈھاکہ ڈبلیو ٹی او میں پاکستان کا راستہ نہیں روکے گا۔ مستحکم افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہاکہ سارک تنظیم خطے کی ترقی کیلئے اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ تنظیم میں چین کی دلچسپی خوش آئند ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان اسٹیل مل کیلئے روس پچاس کروڑ ڈالر دے گا۔
خبر کا کوڈ : 113728
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش