0
Wednesday 16 Nov 2011 23:44

سی ویو پر دھماکہ، 5 خودکش حملہ آور ہلاک، 2 کانسٹیبل شہید

سی ویو پر دھماکہ، 5 خودکش حملہ آور ہلاک، 2 کانسٹیبل شہید
اسلام ٹائمز۔ ڈیفنس میں سی ویو پر ہائی روف میں گھومنے والے دہشتگردوں نے فرار کی راہ نہ پا کر خود کو دھماکے سے اڑا لیا، جس کے نتیجے میں 2 پولیس کانسٹیبل شہید اور 5 دہشتگرد مارے گئے جبکہ دہشتگردوں کے زیر استعمال ہائی روف کے پرخچے اڑ گئے، جائے وقوع سے پولیس کو 3 خودکش جیکٹس، متعدد دستی بم، پینسل بم، 5 کلاشنکوفیں، ڈیٹونیٹر، درجنوں گولیاں، کیمیکل، ایک برقعہ، ایک لیڈیز وگ، نائٹ ویژن گوگلز اور دیگر اشیاء برآمد ہوئی ہیں۔ دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی، جس سے ڈیفنس کے مکینوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا، واقعے کی اطلاع ملتے ہی ایدھی، چھیپا اور کے کے ایف کی ایمبولینسز اور رضا کار جائے وقوع پر پہنچنا شروع ہو گئے جنہیں اندھیرا ہونے کے سبب امدادی سرگرمیوں میں دقت کا سامنا کرنا پڑا جبکہ دھماکے کے فوراً بعد وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ، وزیر داخلہ منظور حسین وسان، کراچی پولیس کے سربراہ غلام شبیر شیخ، ڈی آئی جی ساؤتھ کمانڈر (ر) شوکت علی، پولیس اور رینجرز کے اعلٰی حکام اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی بھاری نفری موقع پر پہنچی، سیکورٹی فورسز نے جائے وقوع کو چاروں طرف سے گھیر لیا اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سمیت کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو جائے وقوع کے قریب نہیں جانے دیا۔

ڈی آئی جی ساؤتھ کمانڈر (ر) شوکت علی کے مطابق بدھ کی شب تھانہ درخشاں کی حدود ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی فیز ۔VIII، خیابان اتحاد، ولیج ریسٹورنٹ کے قریب موٹر سائیکل گشت پر مامور پولیس والوں نے ایک مشکوک ہائی روف کو روکنے کی کوشش کی، مگر اس میں سوار افراد نے گاڑی روکنے کی بجائے فرار ہونے کی کوشش کی، جس پر پولیس والوں نے اس کا تعاقب کیا، اسی دوران ہائی روف کا ڈرائیور گاڑی کو ولیج کے عقب میں ایک زیر تعمیر پارک کی طرف لے گیا، جہاں آگے ساحل سمندر پر تعمیر دیوار اس کے سامنے آگئی اور راستہ مسدود ہو گیا، اس صورتحال میں فرار کا راستہ نہ پا کر ہائی روف سے ایک خودکش حملہ آور نیچے اترا اور اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا، اس کے نتیجے میں گاڑی میں سوار مزید 4 دہشتگرد بھی ہلاک ہو گئے، جنہوں نے خودکش جیکٹس نہیں پہنی تھیں، جبکہ دھماکا خیز مواد لگنے سے ہائی روف کے تعاقب میں جانیوالے دو سپاہیوں میں سے ایک سپاہی مولا بخش موقع پر شہید اور دوسرا ممریز خان شدید زخمی ہو گیا جسے جناح اسپتال پہنچایا، جہاں بعدازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ بھی شہید ہو گیا۔
 
جائے وقوع سے پولیس کو دو دہشتگردوں کی ٹانگیں اور تین دہشتگردوں کی لاشیں ملیں، مذکورہ تینوں دہشتگرد باریش بتائے جاتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ جائے وقوع سے پولیس کو 3 خودکش جیکٹس، متعدد دستی بم، پینسل بم، ڈیٹونیٹر، 5 کلاشنکوفیں، درجنوں گولیاں، کیمیکل، ایک برقعہ، ایک لیڈیز وگ اور دیگر اشیاء بھی ملیں، تاہم دہشت گردوں کے زیر استعمال ہائی روف کے پرخچے اڑ گئے اور اس کے پرزے دور دور تک بکھر گئے۔ دھماکا اتنا شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی، دھماکے کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں، مگر اندھیرا ہونے کے باعث انہیں امدادی سرگرمیوں میں دقت کا سامنا کرنا پڑا۔ 

جائے وقوعہ کو سیکورٹی فورسز نے فوراً ہی موقع پر پہنچ کر گھیر لیا تھا اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سمیت کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو سیکورٹی فورسز کے حصار کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی تھی جبکہ رات گئے تک سکیورٹی فورسز نے جائے وقوعہ سے شہادتیں اکٹھی کرنے، خودکش جیکٹس اور دستی بم ناکارہ بنانے کا عمل جاری رکھا ہوا تھا۔ ڈیفنس خودکش حملے میں شہید ہونے والے سپاہی مولا بخش نے بیوی، 4بچوں اور 6بھائیوں کو سوگوار چھوڑا ہے جبکہ سپاہی ممریز خان کے سوگواروں ان کی بیوی، 3بچے، والدہ اور 5 بھائی شامل ہیں، جن میں سے 2 محکمہ پولیس میں ہی ملازم ہیں جبکہ ان کے والد بھی پولیس میں ملازمت کرتے تھے۔

دریں اثناء شہید سپاہیوں کے لواحقین جناح اسپتال میں دھاڑیں مار مار کر روتے رہے، جو شدت غم سے نڈھال نظر آ رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق جائے وقوعہ سے پولیس کو دھماکے میں تباہ ہونے والی گاڑی کی نمبر پلیٹ بھی ملی، جس پر 5294 پڑھنے میں آ رہا تھا، جبکہ گاڑی کی بک بھی مل گئی ہے جو کراچی میں رجسٹرڈ ہے۔ دریں اثنائ جائے وقوع کا دورہ کرنے والے وزیراعلٰی سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ کراچی میں ایک بڑا دہشت گردی کا واقعہ ہونے والا تھا جسے پولیس نے بہادری کا ثبوت دیتے ہوئے ناکام بنا دیا، انہوں نے آئی جی پولیس سندھ اور کراچی پولیس کے سربراہ کو واقعے کی تحقیقات کا بھی حکم دیا۔ دریں اثناء وزیر داخلہ سندھ منظور حسین وسان نے کہا کہ دھماکے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کی بہادری کی تعریف کرنی چاہئے، انہوں نے جائے وقوع پر شہید سپاہیوں کے لواحقین کیلئے 20، 20 لاکھ روپے امداد اور ان کے بیٹوں کو پولیس میں ملازمت دینے کا اعلان کیا۔
خبر کا کوڈ : 114511
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش