0
Tuesday 22 Nov 2011 16:03

پاک فوج کی تحریک طالبان سے مذاکرات کی تردید، طالبان کے پیغامات کا متعلقہ فریق جائزہ لیں گے، رحمن ملک

پاک فوج کی تحریک طالبان سے مذاکرات کی تردید، طالبان کے پیغامات کا متعلقہ فریق جائزہ لیں گے، رحمن ملک
اسلام ٹائمز۔ پاک فوج نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے مذاکرات کے بارے میں میڈیا میں شائع خبروں کی سختی سے تردید کی ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بیان میں کہا ہے کہ فوج کے تحریک طالبان یا اس کے کسی دھڑے سے مذاکرات نہیں ہو رہے، آئی ایس پی آر کے ترجمان نے واضح کیا کہ عسکریت پسند گروپ سے مصالحت کا عمل حکومت نے کرنا ہے۔
ادھر وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ پاکستان کے طالبان سے مذاکرات نہیں ہو رہے، تاہم طالبان نے کچھ پیغامات بھیجے، جن کا تمام متعلقہ فریقین مل بیٹھ کر جائزہ لیں گے۔ اسلام آباد میں نادرا کی ایک تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں رحمان ملک کا کہنا تھا کہ حکومت طالبان کو آفر کر چکی ہے، لیکن انہیں پہلے دہشتگردی ختم کرنا ہو گی۔ افغان رہنماء پروفیسر برہان الدین ربانی کے قتل پر پاکستان اور افغانستان مل کر تحقیقات کریں گے۔ ایک افغان تحقیقاتی ٹیم آج پاکستان آ رہی ہے، انہیں جو معاونت درکار ہوئی وہ دیں گے۔ انٹیلی جنس ادارے بھی مدد کریں گے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ منصور اعجاز کے میمو کے معاملے میں جو کچھ ہوا اور جو ملوث پایا گیا اسے ضرور سامنے لایا جائیگا۔
خبر کا کوڈ : 116235
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش