0
Thursday 8 Oct 2009 10:02

فوج کے تحفظات نظر انداز نہیں جائیں گے،کیری لوگر بل ماننا لازم نہیں،پارلیمنٹ کا فیصلہ بالادست ہوگا،وزیر اعظم

فوج کے تحفظات نظر انداز نہیں جائیں گے،کیری لوگر بل ماننا لازم نہیں،پارلیمنٹ کا فیصلہ بالادست ہوگا،وزیر اعظم
اسلام آباد:وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ کیری لوگر بل کے خلاف منفی پراپیگنڈا جاری رہا تو امریکی انتظامیہ پاکستان کو مالی امداد معطل کر سکتی ہے،میں نے کیری لوگر بل کے حوالے سے صدر زرداری اور آرمی چیف کو اعتماد میں لیا ہے،عوام اور فوج کے تحفظات دور کریں گے۔ قومی اسمبلی،پارلیمانی پارٹی اور وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کیری لوگر بل پر اتفاق رائے کے بغیر کوئی قدم نہیں اٹھایا جائے گا۔ جی این آئی کے مطابق انہوں نے کہا کہ کیری لوگر بل ہمارا کوئی کنٹریکٹ نہیں اور نہ ہی ہم اسے قبول کرنے کے پابند ہیں،یہ بل ابھی امریکی پارلیمنٹ نے پاس کیا ہے،اوباما بھی پاکستان پارلیمنٹ کو سن رہے ہیں اور انہوں نے پاکستان کے تحفظات کے پیش نظر اس پر ابھی دستخط نہیں کئے،وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ موجودہ فوجی قیادت جمہوریت کی حامی ہے اور وہ سویلین حکومت کے ماتحت کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا ہم پاکستان کے ایٹمی اثاثوں تک کسی کو رسائی نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بات پوشیدہ نہیں رکھی،تمام معاملات پارلیمنٹ میں آئیں گے۔ وزیر خارجہ کو امریکہ سے بلایا گیا ہے تاکہ وہ اس بل پر بریفنگ دیں۔ آئی این پی کے مطابق انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ یہ فیصلہ کریگی کہ ہم نے کون سی چیز تسلیم کرنی ہے کونسی نہیں کرنی، فوجی ترقیوں کے فیصلے پہلے بھی حکومت کرتی تھی اب بھی کریگی، وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے وہ وقت بھی دیکھا ہے جب پریسلر اور برائون ترامیم ہوتی تھیں اور انہیں کبھی بھی پارلیمنٹ میں بحث کیلئے نہیں لایا گیا۔ ہم نے یہ فیصلہ کیا کہ اس بل کو پارلیمنٹ میں زیر بحث لائیں گے۔ کابینہ نے جب اس کی منظوری دی تو اس کے بعد ہی ہم نے اسے آگے بھیجا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل کوئی سمجھوتہ نہیں اور نہ ہی ہم اس کے پابند ہیں۔ یہ امریکی پارلیمنٹ نے منظور کیا ہے اور ہماری پارلیمنٹ فیصلہ کریگی کہ ہم نے کونسی چیز تسلیم کرنی ہے اور کس چیز کو نہیں ماننا۔ انہوں نے کہا کہ فوجی ترقیوں کے فیصلے میں کوئی مداخلت قبول نہیں کرینگے یہ فیصلے پہلے بھی حکومت کرتی تھی اور اب بھی کریگی۔ کسی کو جوہری پروگرام اور ٹیکنالوجی تک رسائی نہیں دینگے۔ پاکستان کا ایٹمی پروگرام پاکستان پیپلز پارٹی نے شروع کیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ پارلیمنٹ کی کامیابی ہے کہ آج امریکی صدر اوباما بھی پاکستان کی پارلیمنٹ کی طرف سے اٹھائے جانے والے اعتراضات سن رہے ہیں،وزیراعظم نے کہا کہ میں اپوزیشن لیڈر چودھری نثار علی خان کا اس امر پر شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے یہ یقین دلایا ہے کہ اپوزیشن جمہوریت کو پٹڑی سے اتارنے کی کوئی کوشش نہیں کریگی۔ ہم ملکر اداروں کو مضبوط کرینگے اور کیری لوگر بل پر اتفاق رائے پیدا کیا جائیگا۔
خبر کا کوڈ : 12840
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش