اسلام ٹائمز۔ انسپکٹر جنرل فرنٹئیر کور بلوچستان میجر جنرل عبیداللہ خان نے کہا ہے کہ فوج اور ایف سی نے بلوچستان کو امن کا گہوارہ بنانے کا عزم کر رکھا ہے صوبائی حکومت کی درخواست پر مخلتف اضلاع میں مزید 400 پو سٹیں قائم کی گئی ہیں نیٹو کی سپلائی مکمل طور پر بند ہے۔ افغان ٹرانزٹ کی آڑ میں نیٹو کیلئے غیرقانونی طور پر تیل چھپا کر لے جانے والے کنٹینرز قبضے میں لے لئے ہیں۔ریاست اور ایف سی کے کاز کو چیلنج کرنے والوں کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا آئی سی آر سی کے اغوا ہونے والے اہلکار کو صوبے سے باہر منتقل کر دیا گیا ہے۔ پہاڑوں پر بیٹھے نوجوان واپس آ جائیں اور صوبے کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں انہیں مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا مسخ شدہ لاشیں ملنے سے ایف سی کا کوئی تعلق نہیں، ہم پہلے بھی اس بات کی وضاحت کر چکے ہیں، صوبے میں بیرونی مداخلت بہت زیادہ ہے۔
سردار عطا اللہ مینگل کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں ان کا بیان مثبت اور اچھا تھا، بلوچستان میں دہشت گردی میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے مقامی لوگ بھی شامل ہیں جو ان کو سپورٹ کرتے ہیں ان سے مالی فائدہ حاصل کرتے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ایف سی ہیڈ کوارٹر میں صحافیوں سے گفتگو میں کیا۔