0
Tuesday 20 Oct 2009 13:59

آپریشن کا مقصد محسود قبائل کو ظالم دہشت گردوں سے آزاد کرانا ہے،آرمی چیف

جنرل کیانی کا محسود قبائل کو خط لکھنا اہم اقدام ہے،آفتاب شیرپاؤ
آپریشن کا مقصد محسود قبائل کو ظالم دہشت گردوں سے آزاد کرانا ہے،آرمی چیف
اسلام آباد:چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے کہا ہے کہ جنوبی وزیرستان میں جاری آپریشن کا مقصد غیور اور محب وطن محسود قبائل کو نشانہ بنانا ہرگز نہیں بلکہ اس کا مقصد محسود قبائل کو ان ظالم اور دہشت گرد عناصر کے چنگل سے آزاد کرانا ہے،کارروائی کا بنیادی ہدف علاقے میں موجود ازبک جنگجو،غیر ملکی عناصر اور مقامی دہشت گرد ہیں۔ پیر کو فاٹا کے غیور محسود قبائل کے نام اپنے کھلے خط میں آرمی چیف نے کہا کہ پاک فوج کی جانب سے جاری آپریشن کا مقصد غیور اور محب وطن محسود قبائل کو نشانہ بنانا ہرگز نہیں بلکہ اس کا مقصد محسود قبائل کو ان ظالم اور دہشت گرد عناصر کے چنگل سے آزاد کرانا ہے جن کی وجہ سے علاقے کا امن و سکون تباہ ہو چکا ہے۔ آرمی چیف نے اپنے خط میں وزیرستان میں موجود ازبک اور دیگر تمام غیر ملکی دہشت گردوں کو بنیادی ہدف قرار دیا۔جنرل اشفاق پرویز کیانی نے کہا کہ فوج کا مقصد ہر قیمت پر محسود قبائل کو دوبارہ اپنے علاقے میں امن و سکون سے رہنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ محسود قبائل اس آپریشن میں پاک فوج کا بھرپور ساتھ دیں گے اور مل کر ان ظالم عناصر کے خلاف اپنی کارروائی کریں گے،تا کہ پاکستان کا سبز ہلالی پرچم ایک مرتبہ پھر مکمل آب و تاب کے ساتھ محب وطن محسود قبائل کی سرزمین پر لہرائے۔
جنرل کیانی کا محسود قبائل کو خط لکھنا اہم اقدام ہے،آفتاب شیرپاؤ
کراچی:نیو یارک ٹائمز کے کارسپانڈنٹ پیر زبیر شاہ نے وزیرستان آپریشن پر اپنے تبصرے میں کہا ہے کہ ابھی تو ابتدا ہے ابھی کافی وقت لگے گا،سابق وفاقی وزیر داخلہ آفتاب احمد خان شیر پاؤ نے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کی جانب سے محسود قبائل کو خط تحریر کرنے کو اچھا اقدام قرار دیا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیو کے پروگرام” آج کامران خان کیساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔پروگرام میں جنید اقبال اور پروفیسر منصور اکبر نے بھی اظہار خیال کیا۔ زبیر شاہ نے کہا کہ اگرچہ کوٹکئی کو محفوظ بنا لیا گیا ہے جو کہ اسٹریٹجک نظریے سے اہم بھی ہے اور قاری حسین کا علاقہ سمجھا جاتا ہے لیکن مکین جس کے جانب زرمک کی طرف سے پیش قدمی کی جا رہی ہے میں شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا ۔کیونکہ وہ پہاڑی علاقہ ہے شکئی بھی پہاڑی علاقہ ہے یہاں پر کنی گرام کا ٹاؤن اہم ہے، اس سے پہلے جو علاقے آتے ہیں وہ بھی بہت خطرناک ہیں کیونکہ یہاں ہیلی کاپٹر بھی آپریٹ نہیں کرسکتے۔ کنی
گرام کا ٹاؤن وہ علاقہ ہے جہاں اگست میں امریکی ڈرون حملے میں طاہر یلدوشیف مارا گیا تھا۔یہ علاقہ ازبک انتہا پسندوں کا گڑھ ہے ، اس لیے یہاں زبردست مزاحمت ہوگی دوسری جگہ مکین اور لدھا کے درمیان کا علاقہ ہے، یہاں بھی شدید مزاحمت ہو گی۔ یہ جنوبی وزیرستان کے بنیادی ٹاؤنز ہیں جہاں شدید مزاحمت کی جائیگی۔سابق وفاقی وزیر داخلہ آفتاب احمد خان شیر پاؤ نے آرمی چیف جنر ل اشفاق پرویز کیانی کی جانب سے محسود قبائل کو خط تحریر کرنے کو ایک اہم اقدام قرار دیا تاہم کہا کہ یہ کام وفاقی حکومت کو کرنا چاہیے تھا کہ وہ محسود قبائل سے رابطہ رکھتی اور ان سے کہتی کہ وہ دہشت گردوں سے الگ ہو جائیں۔ان کا کہنا تھا کہ جیسے جیسے علاقے صاف ہوں ویسے ویسے سیاسی قوتوں کو چاہیے کہ وہ وہاں اپنا اثر و رسوخ قائم کریں اس سے محسود قبائل میں اعتماد پیدا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح 600سے زائد محسو د قبائل کے خوانین اور ملکان کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا ہے اس پس منظر میں اگر ہم محسود قبائل کو دہشت گردوں سے لاتعلق رکھنے میں کامیاب ہو گئے تو یہ بھی بڑی کامیابی ہو گی۔ بی ایم اے فنانشیل سروسز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جنید اقبال نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ میں مندی کوئی حیرت کی بات نہیں اور نہ اس کی واحد وجہ وزیرستان کا آپریشن ہے اس مندی کے کئی عوامل ہیں کچھ بیرونی عوامل ہیں جو مارکیٹ پر اثر انداز ہو رہے ہیں۔اول ایم سی بی اور آر بی ایس کے ادغام نہ ہونے سے مارکیٹ پر دباؤ پڑا دوم سب سے اہم وجہ ایران کا پاکستان کے بارے میں سخت بیان ہے جس نے کاروباری طبقے کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ڈائریکٹر ساؤتھ ایشین سینٹر شجاع نواز نے پاک امریکا تعلقات ہمیشہ کھٹی میٹھی رہے ہیں امریکا میں اس بات کو اب سمجھ لیا گیا ہے کہ پاک فوج ایک حقیقت ہے، ملک کے اندر اس کی ایک ذمہ داری ہے اور جب تک جمہوری حکومت اپنے پیروں پر کھڑی نہیں ہوتی اسے اپنے ساتھ رکھنا ہو گا۔بلوچستان یونیورسٹی میں سیاسیات کے پروفیسر منصور اکبر کنڈی نے ایران پر حملے کے حوالے سے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ سب کچھ جند اللہ نے کیا ہے جسے 2003ء میں بنایا گیا تھا اور اس کے بنانے میں نیک محمد وزیر کا بہت اہم کردار تھا۔انہوں نے کہا کہ ایران کا یہ الزام کہ یہ حملہ اسے غیر مستحکم کرنے کی سازش ہے اس میں حقیقت ہو بھی سکتی ہے اور نہیں بھی۔مگر یہ بات درست ہے کہ اس میں افغانستان میں موجود ایساف فورس کا اہم کردار ہے۔
خبر کا کوڈ : 13523
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش