0
Saturday 7 Mar 2009 10:50

پشاور‘خیبر ‘کرم ایجنسی اور درہ آدم خیل میں دھماکے اور فائرنگ‘18جاں بحق

پشاور‘خیبر ‘کرم ایجنسی اور درہ آدم خیل میں دھماکے اور فائرنگ‘18جاں بحق
پشاور، کوہاٹ ، کرم ایجنسی(خبر ایجنسیاں) پشاور ،خیبر ایجنسی اور درہ آدم خیل میں بم دھماکوں اور کرم ایجنسی میں فائرنگ سے 6پولیس اور ایف سی کے 2اہلکاروں سمیت 18 افرادجاں بحق اور 24 افراد زخمی ہو گئے ۔تفصیلات کے مطابق ہفتہ کی صبح 9بجے پشاور کے مضا فا ت میں شہر سے 4 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع علاقہ بڈھ بیر میں نامعلوم افراد نے پولیس کو ایک مشکوک گاڑی میں ایک لاش کی موجودگی کی اطلاع دی لیکن پولیس اہلکار جونہی موبائل وین میں وہاں پہنچے تو اچانک زور دار دھماکا ہوا جس سے پولیس وین مکمل تباہ ہو گئی اور مشتبہ گاڑی کے قریب کھڑے6پولیس اہلکار ، 2 ایف سی اہلکار اور راہ گیر موقع پر جاں بحق جبکہ کئی زخمی ہوگئے ۔ زخمیوں کو ایل آر ایچ منتقل کر دیاگیا ہے جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے ۔پولیس ذرائع کے مطابق دھماکے کے بعد ریموٹ کنٹرول کے ذریعے بھی ایک دھماکا کیاگیا تاہم اس میں کچھ لوگ معمولی زخمی ہوئے جن میں راہ گیر بھی شامل ہیں ۔پولیس نے 4افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ آخری اطلاعات تک پشاور پولیس کا بڈھ بیر کے مضافات میں سرچ آپریشن جاری تھا اور اس دوران 6 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔بعد ازاں جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی ۔نماز جنازہ میں سینئر صوبائی وزیر بشیر بلور اور اعلیٰ پولیس حکام شریک ہوئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں سب انسپکٹر افضل خان، سب انسپکٹر فقیر شاہ، ڈرائیور سیف اللہ،کانسٹیبل غفور اور فرنٹیئر کور کے روف اور رئیس شامل ہیں۔ نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد اہلکاروں کو سلامی دی گئی اور ان کی میتیں ان کے آبائی علاقوں کو روانہ کردی گئی ہیں۔دوسری جانب دوپہر 3بجے خیبر ایجنسی کے دور افتادہ علاقہ وادی تیراہ میں انصار الاسلام کے ایک مرکز میں دھماکے سے انصار الاسلام کے 5کارکن جاں بحق جبکہ10 زخمی ہو گئے پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق دھماکے سے انصار الاسلام کا مرکز تباہ ہو گیا جبکہ قریبی مسجد کو بھی جزوی نقصان پہنچا ۔انصار الاسلام کے رضا کاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور کسی کو قریب جانے کی اجازت نہیں دے رہے۔دریں اثناءہفتہ کو کوہاٹ سے پشاور آنے والی ایف سی کی گاڑی عباس چوک کے مقام پر درہ آدم خیل میں بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں 2راہ گیر جاں بحق اور 6سیکورٹی اہلکاروں سمیت 14افراد زخمی ہوگئے ،زخمیوں میں 3 ایف سی کے اہلکار بھی شامل ہیں ۔ دھماکے سے دیگر 5 گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ۔پولیٹیکل ذرائع کے مطابق حملہ مقامی عسکریت پسندوں کی طرف سے ہو سکتا ہے۔
علاوہ ازیں کرم ایجنسی کے علاقہ لوئر کرم چار دیوار میں نا معلوم شر پسندوں نے ایک پک اپ گاڑی پر آتشیں اسلحہ سے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں4افراد عبدالحمید ، زلمئے خان جبار خان اور ایک نا معلوم شخص موقع پر ہلاک ہوگیا، فائرنگ سے 3افراد زخمی بھی ہوئے ، بچ جانے والے ایک شخص کو شر پسند اغوا کر کے لے گئے۔ پارا چنار ریفارمز کمیٹی کے رہنماوں ملک ثواب خان ،عطاءاللہ خان اور ملاجنت شاہ نے اس واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیٹیکل انتظامیہ کرم ایجنسی میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اور شر پسندوں کے ہاتھوں مکمل طور پر یرغمال بنی ہوئی ہے، علاقہ میں فرقہ وارانہ کشیدگی اور تلخی سے باخبر ہو نے کے باوجود پولیٹیکل انتظامیہ نے شیعہ بنگش کو صرف 12گاڑیوں کے لیے اسلحہ کے پر مٹ جاری کیے ہیں جس کے علاقے پر برے اثرات مرتب ہوں گے۔

خبر کا کوڈ : 1383
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش