0
Saturday 18 Feb 2012 01:17

ملک میں عدلیہ آزاد ہے لیکن ضروری نہیں کہ عدلیہ کے ہر فیصلے سے اتفاق کیا جائے، اعتزاز احسن

ملک میں عدلیہ آزاد ہے لیکن ضروری نہیں کہ عدلیہ کے ہر فیصلے سے اتفاق کیا جائے، اعتزاز احسن
اسلام ٹائمز۔ توہین عدالت کیس میں وزیراعظم کے وکیل بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ملک میں عدلیہ آزاد ہے لیکن ضروری نہیں کہ اس کے ہر فیصلے سے اتفاق کیا جائے۔ لاہور میں آج نیوز کے نمائندے شاداب ریاض سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے سوئس حکام کو خط نہ لکھ کر کوئی جرم نہیں کیا۔ سپریم کورٹ بار کے سابق صدر اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ وہ پارٹی کو متعدد بار بتا چکے ہیں کہ صدر کو مکمل استثنٰی حاصل ہے، اس لئے خط لکھنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ وہ ججز بحالی کے اصولی موٴقف پر اپنی جماعت اور حکومت سے چار سال تک دور رہے لیکن انہوں نے کبھی پارٹی چھوڑنے کا نہیں سوچا۔
 
انہوں نے بتایا کہ کسی رقم کو وصول کرنے کے لئے دیوانی مقدمہ کرنا پڑتا ہے لیکن انیس سو ستانوے سے اب تک نواز شریف یا پرویز مشرف حکومت نے ایسا کوئی دعویٰ سوئس عدالت میں دائر نہیں کیا۔
ایک سوال کے جواب میں اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ وہ چیئرمین سینیٹ کے عہدے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔ فاروق نائیک ہی دوبارہ منتخب ہوں گے۔ اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کا وکیل بننا کوئی قابل اعتراض بات نہیں، وکلاء کی سوچ کا احترام کرتا ہوں اور وہ سب جانتے ہیں کہ کسی کو وکیل کرنا سائل کا حق ہے۔
خبر کا کوڈ : 138555
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش