0
Friday 24 Feb 2012 14:40

حکومت فوج اور ایجنسیوں نے بلوچستان کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا ہے، آل پارٹیز کانفرنس

حکومت فوج اور ایجنسیوں نے بلوچستان کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا ہے، آل پارٹیز کانفرنس
اسلام ٹائمز۔ حکومت فوج اور ایجنسیوں نے بلوچستان کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا ہے، بحران سے نکلنے کیلئے بلوچستان کے عوام کے احساس محرومی کو دور کیا جائے، اکبر بگٹی کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، فوج کو واپس بلایا جائے، لاپتا افراد بازیاب کرائے جائیں، پرویز مشرف پر اکبر بگٹی کے قتل کا مقدمہ درج کیا جائے، وزیراعظم فی الفور آل پارٹیز کانفرنس طلب کریں۔ ان خیالات کا اظہار مختلف مذہبی اور سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے ’’ بلوچستان کی سنگین صورتحال اورحکومت کی نااہلی ‘‘ کے زیر عنوان جماعت اسلامی کراچی کے تحت ادارہ نور حق میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

کانفرنس کی صدارت جماعت اسلامی سندھ کے امیر اسد اللہ بھٹو نے کی۔ کانفرنس سے جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی، نائب امیر برجیس احمد، مسلم لیگ ( ن ) کے سلیم ضیاء، ورکرز پارٹی پاکستان کے یوسف مستی خان، پیپلز پارٹی کے غلام اکبر لاسی، جمہوری وطن پارٹی کے عبدالرؤف خان ساسولی، پاکستان ڈیمو کریٹک پارٹی کے بشارت مرزا، موتمر عالم اسلامی کے میر نواز خان مروت، جماعت اسلامی بلوچستان کے رہنما عبدالحئی مندوخیل، سنی تحریک کے مطلوب اعوان، عوامی مسلم لیگ کے محفوظ یار خان، جمعیت علمائے اسلام ( س ) کے مفتی عثمان یار خان، جمعیت علمائے پاکستان کے ڈاکٹر صدیق راٹھور، جماعت الدعوہ کے نوید قمر، مرکزی جمعیت اہلحدیث کے محمد افضل سردار، نظام مصطفی پارٹی کے غلام حسین پیرزادہ، پاکستان عوامی تحریک کے سید اوسط علی، پاکستان مسلم رابطہ کونسل کے نصرت مرزا اور دیگر نے خطاب کیا۔

مقررین نے کہا کہ بلوچوں نے پاکستان کے ساتھ رہنے کیلئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، مگر حکمرانوں نے بلوچوں کو مایوس کیا۔ موجودہ حکمرانوں نے بھی بلوچستان کے عوام کے ساتھ کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے۔ وزیراعظم فوری طور پر آل پارٹیز کانفرنس طلب کریں لاپتا افراد کی بازیابی کو انا کا مسئلہ نہ بنایا جائے بلکہ ان افراد کو فی الفور رہا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مشرف کو بگٹی کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا جائے مشرف قومی مجرم ہے، مقدمہ چلایا جائے تاکہ بلوچوں کو اعتماد ملے۔ قوم حکمرانوں کے ساتھ نہیں بلوچستان کے عوام کے ساتھ ہیں، حکمران فوجی انخلا کا اعلان کریں۔

مقررین نے کہا کہ فوج حکومت اور ایجنسیوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے بلوچستان آتش فشاں بنا ہوا ہے، حکمرانوں نے جان بوجھ کر بلوچستان کو نظر انداز کیا جس کی وجہ سے وہاں کے عوام میں محرومی کا احساس پیدا ہوا ہے۔ تعلیم، صحت سمیت دیگر شعبوں میں خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے گئے، وسائل سے مالا مال صوبے کے عوام آج ابتر زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشرف نے بگٹی کو قتل کرکے جلتی پر تیل ڈالنے کا کام کیا آج صورتحال یہ ہوگئی ہے کہ بلوچستان کی آزادی کے نعرے لگ رہے ہیں، پرامن شہریوں کو اغواء کرکے حالات مزید خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ایجنسیوں کے کردار کو ختم کرنے کی ضرورت ہے، قتل کرکے لاشیں مسخ کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

مقررین نے کہا کہ فوج روزانہ بلوچوں کو قتل کر رہی ہے اب تک 400 نوجوانوں کو قتل کیا جاچکا ہے، ایسی صورتحال میں کوئی پاکستان زندہ باد کا نعرہ کیسے لگائے گا۔ حکومت نے خود بلوچستان میں بیرونی مداخلت کی راہ ہموار کی ہے، کیا وہ فوج سے نہیں کہہ سکتی کہ وہ بیرکوں میں جائے۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی راستے نکل سکتے ہیں، جب تک فوجوں کا انخلاء اور لاپتا افراد کو بازیاب نہیں کرایا جاتا مسائل حل نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب فوج کشی سے کام نہیں چلے گا، فوج واپس بلانی ہوگی اور تمام لاپتا افراد کو بازیاب کرانا ہوگا اگر بلوچستان آزادی کی راہ پر چل نکلا تو خود پاکستان کی سالمیت برقرار نہیں رہ سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بچانے کیلئے بلوچستان کے مسائل حل کرنا ہوں گے۔
خبر کا کوڈ : 140410
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش