0
Monday 2 Nov 2009 11:09

دہشت گردوں کا خاتمہ ہونا چاہئے،سنی اتحاد کونسل کی جانب سے فوجی آپریشن کی مکمل حمایت کا اعلان

دہشت گردوں کا خاتمہ ہونا چاہئے،سنی اتحاد کونسل کی جانب سے فوجی آپریشن کی مکمل حمایت کا اعلان
کراچی:سنی اتحاد کونسل کے سربراہ و رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ فضل کریم نے کہا ہے کہ سنی اتحاد کونسل گورنر پنجاب کے بیانات کے خلاف جمعہ 6 نومبر کو ملک بھر کی مساجد میں یوم مذمت منائے گی اور اس پر احتجاج بھی کیا جائے گا،اجلاس میں کہا گیا کہ اہلسنت کی تمام تنظیمیں پاکستان کی سلامتی کیلئے دہشت گردوں کے خاتمہ کیلئے فوجی آپریشن کی حمایت کرتی رہی ہیں اور دہشت گردی میں ملوث کسی ایک فرد کا بھی علماء ومشائخ یا تنظیمات اہلسنت سے تعلق نہیں ہے،اجلاس میں طے کیا گیا کہ جی ایچ کیو پر حملہ انتہائی تشویشناک ہے،جن دہشت گردوں نے پاکستانی فوج کے خلاف غیر ملکی ہتھیار اٹھا رکھے ہیں اور جو لوگ خودکش حملوں اور بم دھماکوں کے ذریعے بیگناہ لوگوں کو لقمہ اجل بنا رہے ہیں ان کے خاتمے تک آپریشن جاری رہنا چاہئے،اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ جی ایچ کیو پر حملہ میں تعاون کرنے والوں کے چہرے عوام کے سامنے لائے جائیں،سنی تحریک کو فی الفور واچ لسٹ سے نکالا جائے،وہ اتوار کو سنی تحریک کے مرکز پر سنی اتحاد کونسل کے اجلاس کے بعد صحافیوں کو بریفنگ دے رہے تھے،اس موقع پر سنی تحریک کے ثروت اعجاز قادری،حاجی حنیف طیب،شکیل قادری،پیر محمد عظمت قادری،علامہ تراب الحق قادری اور دیگر بھی موجود تھے،ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا کہ جہاد افغانستان کے نام پر کروڑوں روپے کے ڈالر ایک جماعت نے وصول کیے،اہل سنت کے اتحاد میں ایک جماعت شامل نہیں،اُسے اتحاد میں شامل کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے، اُنہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے تک آپریشن راہ نجات جاری رہنا چاہیے،حکومت بتائے کہ دہشت گردوں کو کن کن ممالک سے مالی امداد فراہم کی جاتی ہے اور
کن کن ممالک کا اسلحہ ان کے پاس ہوتا ہے۔اجلاس میں وزیراعظم سے مطالبہ کیا گیا کہ آپریشن سے سنی اتحاد کونسل کو بھی آگاہ کیا جائے،دہشت گردی میں ملوث مدارس کے صدر اور سیکرٹری سمیت مہتمم کو بھی گرفتار کیا جائے،اجلاس میں صدر مملکت آصف زرداری کے اس بیان کی مذمت کی گئی جس میں اُنہوں نے ناموس رسالت کے قانون کے خاتمہ کا عندیہ دیا ہے۔اجلاس میں سنی تحریک کو واچ لسٹ میں شامل کرنے کی بھی مذمت کی گئی۔
کراچی:سنی اتحاد کونسل کی طرف سے فوجی آپریشن کی مکمل حمایت کا اعلان
کراچی:سنی اتحاد کونسل نے دہشت گردی کے خلاف فوج کے آپریشن کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔ کراچی میں اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ اہلسنت کی تمام جماعتیں فوج کی مکمل حمایت کرتی ہیں۔حکومت دہشت گردوں کی مالی امداد کرنے والے ممالک کو منظر عام پر لائے۔ جی ایچ کیو پر حملے میں ملوث افراد کو قوم کے سامنے لایا جائے۔ اسلام آباد میں مسلح غیر ملکیوں کو چھوڑنے کے واقعہ پر کارروائی کی جائے۔ سنی تحریک کو وزارت خارجہ کی واچ لسٹ سے خارج کیا جائے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں اوگرا کی بجائے پارلیمنٹ مقرر کرے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کم از کم دس روپے کمی کی جائے تاکہ عوام سکھ کا سانس لے سکیں۔ حکومت دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے آل پارٹیز کانفرنس بلائے۔جو مدارس دہشت گردی میں ملوث ہیں ان کے ذمہ داران کو سزا دی جائے۔ صاحبزادہ حاجی فضل کریم نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل کو فوجی آپریشن کی بریفنگ میں شامل کیا جائے۔اس موقع پر حاجی حنیف طیب،پیر افضل قادری،پیر امین الحسنات،محمد ثروت اعجاز قادری،علامہ شاہ تراب الحق قادری،ڈاکٹر محمد
سرفراز سیفی اور پیر سید غلام رضوان جیلانی موجود تھے۔ انہوں نے قانون تحفظ ناموس رسالت میں تبدیلی کے بارے میں صدر مملکت اور گورنر پنجاب کے بیانات کے خلاف جمعہ 6 نومبر کو ملک بھر میں یوم مذمت منانے کا اعلان کیا۔ سربراہ سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے سانحہ نشتر پارک کے بعد سے اب تک سنی تحریک کی موجودہ قیادت کی تین سالہ کار کردگی پیش کی۔اجلاس میں اہلسنت کی 8 تنظیموں نے شرکت کی۔
سنی اتحاد کونسل کا اے پی سی بلانے کا مطالبہ
کراچی: سنی اتحاد کونسل نے آپریشن راہ نجات کی حمایت کرتے ہوئے دہشت گردی اور بلوچستان کے معاملے پر آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا مطالبہ کردیا۔کراچی میں مرکز اہلسنت پر سنی اتحاد کونسل میں شامل جماعتوں کے سربراہان کے اجلاس کے بعد چیئرمین صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ حکومت عوام کو دہشت گردوں کی سرپرستی کرنے والے ممالک،نام نہاد مذہبی جماعتوں اور مدارس کے ناموں سے آگاہ کرے۔ دہشت گردی کے خاتمے اور بلوچستان کے معاملے پر آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے۔ ایک سوال پر فضل کریم نے کہا کہ جہاد کو ایمان کا لازمی حصہ تصور کرتے ہیں لیکن اپنے بھائیوں کے گلے کاٹنے اور مساجد میں بم دھماکے کرنے والا جہاد قبول نہیں۔ فضل کریم نے کہا کہ جن مدارس سے مشکوک غیر ملکی لوگ پکڑے جا رہے ہیں ان کی انتظامیہ کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔انہوں نے بتایا کہ ناموس رسالت میں مجوزہ ترامیم کے بیانات کے خلاف چھ نومبر کو ملک بھر میں یوم مذمت منایا جائے گا۔ اجلاس میں کیری لوگر بل اور این آر او مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ امریکی اثرات سے باہر نکلا جائے۔ انہوں نے پیٹرولیم مصنوعات میں دس روپے فی لیٹر کمی کا مطالبہ کیا۔
خبر کا کوڈ : 14272
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش