0
Monday 12 Mar 2012 15:26

کالعدم تنظیموں کو چلانے والوں کو کیفر کردار تک پہنچانا ہوگا، ثروت اعجاز قادری

کالعدم تنظیموں کو چلانے والوں کو کیفر کردار تک پہنچانا ہوگا، ثروت اعجاز قادری
اسلام ٹائمز۔ سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ 1857ء سے جاری آزادی کی جنگ اب ہم سے پاکستان کو چوروں، لٹیروں، کرپشن کرنے والوں اور دہشت گردوں سے آزاد کرانے کا تقاضہ کررہی ہے، ہمارے علماء کرام، مشائخ عظام اور اکابرین نے اس ملک کو بنانے کی جو جدوجہد 1906ء میں شروع کی تھی اور آج ملک کو بچانے کی جدوجہد کا ہم نے آغاز کردیا ہے۔ 25 مارچ کو لاہور میں مینار پاکستان پر عظیم الشان آزاد پاکستان کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا جس کا مقصد ملک کے عوام کو ان کی حقیقی خود مختاری فراہم کرنا ہوگا۔ اس وقت ملک میں جاگیرداروں، سرمایہ داروں اور دہشت گردوں نے عوام کو یرغمال بنایا ہوا ہے اور حکمران اپنی آنکھوں پر کالا چشمہ لگائے ہوئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کشمور میں آزاد پاکستان کانفرنس کے انعقاد کے حوالے سے منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ سے صوبہ سندھ کے کنوینر نور احمد قاسمی، لاڑکانہ کے کنونیر علی نواز قاسمی، محمد علی جتک اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ اس خطے میں پاکستان کے وجود کے لئے سب سے پہلے ہمارے علماء کرام اور مشائخ عظام نے حمایت کا اعلان کیا اور جب یہ تحریک آگے بڑھی تو اس نے ایک آزاد اور خودمختار ملک پاکستان کی بنیاد ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے وجود میں آنے کے بعد ایک بار پھر پاکستان کے مخالفین نے اسے سیاسی طور پر کمزور کرنے کا سلسلہ شروع کیا تو اس وقت بھی قائد اہلسنت علامہ شاہ احمد نورانی صدیقی اور دیگر اکابرین نے اس ملک کو بچانے کی جدوجہد کا آغاز کیا اور 1973 میں اس ملک کی قومی اسمبلی میں پہنچ کر نہ صرف قادیانیوں کو کافر قرار دلوایا بلکہ دیگر قراردادوں کو پاس کروا کر اس ملک کو کمزور کرنے والوں کو منہ توڑ جواب بھی دیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ایک بار پھر ملک پاکستان کو اندرونی اور بیرونی خطرات کا سامنا ہے اور اس ملک کی سرحدوں کو ملک دشمن قوتوں نے گھیرے میں لے لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج یہ ملک ایک بار پھر ہم سے آزادی کا متلاشی ہے۔

ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ پاکستان سنی تحریک کسی سونامی یا طوفان کی قائل نہیں ہے کیونکہ یہ تباہی کے اسباب ہیں اور ان ہی چیزوں نے اس ملک کے عوام کو مہنگائی، بے روزگاری اور معاشی طور پر یرغمال بنایا ہوا ہے۔ ہم نظام مصطفی کے قائل ہیں اور اس ملک میں نظام مصطفی ہی اس ملک کی حقیقی آزادی اور خودمختاری کا ضامن ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک سے انتہا پسندی اور دہشت گردی کو جڑ سے ختم کرنے کے لئے صرف کالعدم تنظیموں پر پابندی عائد کرکے جان نہیں چھڑائی جاسکتی بلکہ ان کالعدم تنظیموں کو چلانے والوں کو بھی کیفر کردار تک پہنچانا ہوگا اور اس کے لئے حکومت کو قانون کو حرکت میں لا کر دین میں فساد اور ملک کو دہشت گردی کے ذریعے کمزور کرنے والی قوتوں کو آئین و قانون کے تحت انجام تک پہنچانا ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 145054
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش