0
Tuesday 13 Mar 2012 00:39

دھرتی پر اکلوتے بیٹے کو قربان کرنے والی ماں وزیراعظم کے اعلان کے باوجود نشان حیدر سے محروم

دھرتی پر اکلوتے بیٹے کو قربان کرنے والی ماں وزیراعظم کے اعلان کے باوجود نشان حیدر سے محروم

اسلام ٹائمز۔ پی این ایس مہران میں ملک دشمن عناصر کا بہادری سے مقابلہ کرنے والے شہید یاسر عباس اور دھرتی پر اکلوتے بیٹے کو قربان کرنے والی ماں کو وزیراعظم کے اعلان کے باوجود نشان حیدر سے محروم کرنے کی سازش کا انکشاف ہوا ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق شہید یاسر عباس اور اس کے والدین کو اپنے حق نشان حیدر سے محروم کرنے کی سازش میں ملکی اداروں میں موجود بعض کالی بھیڑیں بالخصوص ضیاء کی وہ باقیات شامل ہیں، جو پی ٹی وی پر شہید یاسر عباس کی والدہ کے اس انٹرویو سے ناراض ہیں جس میں شہید کی والدہ نے ضیاء کی باقیات کو نعرہ حیدری دوبارہ اپنانے کا مشورہ دیا تھا۔ 

عسکری تجزیہ نگاروں کے مطابق یہ امر قابل افسوس ہے کہ والدین کے اکلوتے فرزند شہید یاسر عباس  نے ملک اور دھرتی کی حفاظت کے لئے جان کا نذرانہ دیا اور اب اسے اس کا حق نشان حیدر سے محروم کرنے سے دیگر جوانوں پر منفی اثرات پڑ سکتے ہیں۔ شہید سید یاسر عباس کی والدہ محترمہ نے پی ٹی وی کو دیئے گئے اپنے لائیو انٹرویو میں اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاک فوج کا فوجی نعرہ "نعرہ حیدری یاعلی" تھا۔ اس فوجی نعرے کی بدولت پاکستان نے کامیابیاں حاصل کی تھیں، یہی وجہ ہے کہ بہادری کا اولین فوجی اعزاز نشان حیدر بھی علی علیہ السلام ہی کے نام سے منسوب ہے۔ 

یاد رہے کہ پاکستان بننے سے لے کر ۸۰ء کی دہائی تک افواج پاکستان میں "نعرہ حیدری، یاعلی علیہ السلام " باقاعدگی کے ساتھ رائج تھا لیکن امریکی سی آئی اے کے آلہ کار اور متعصب ڈکٹیٹر ضیاءالحق نے نعرہ حیدری کو فوج سے نکال دیا۔ اس سلسلے میں شہید یاسر عباس کی والدہ نے "لیفٹنٹ یاسر عباس شہید کی ماں کا پیغام پاک افواج کے نام" میں انہوں نے یوں واضح کیا ہے "جب سے اس فوج نے نعرہ حیدری چھوڑا ہے زوال کا شکار ہو گئی ہے، کوئی بھی جنگ علی علی (ع) کے بغیر نہیں جیتی جا سکتی۔

خبر کا کوڈ : 145144
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش