اسلام ٹائمز۔ حکومت سندھ کی اتحادی جماعتوں پیپلز پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم ) اور پاکستان مسلم لیگ ( فنکشنل ) کی کور کمیٹی کا اجلاس چیف منسٹر ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں بلدیاتی اداروں پر کنٹرول اور آئندہ بلدیاتی انتخابات سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انتہائی باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کور کمیٹی نے یہ سفارش کی ہے کہ صوبے کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرزکو بلدیاتی اداروں کی کنٹرولنگ اتھارٹی مقرر کرنے کے لئے حکومت سندھ کا جاری کردہ نوٹیفکیشن واپس لیا جائے۔ واضح رہے کہ ایک ماہ قبل صوبے کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو متعلقہ ڈویژنز اور اضلاع کے بلدیاتی اداروں کی کنٹرولنگ اتھارٹیز مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق کور کمیٹی نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ابھی تک سندھ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 1979ء کے تحت بلدیاتی ادارے پوری طرح بحال نہیں ہوئے ہیں۔ کمشنر نظام اور پرانے بلدیاتی نظام کو بحال کرنے کا عبوری مرحلہ چل رہا ہے، جو آئندہ جون میں مکمل ہوگا۔ جو ادارے ابھی تک بحال ہی نہیں ہوئے، ان کی کنٹرولنگ اتھارٹی کا فیصلہ بھی بے جواز ہے لہٰذا حکومت سندھ کا نوٹیفکیشن واپس ہونا چاہئے۔ کور کمیٹی نے یہ بھی مؤقف اختیار کیا کہ بلدیاتی اداروں کے اختیارات منتخب نمائندوں کے پاس ہونے چاہئیں فی الحال بلدیاتی افسران یہ اختیارات استعمال کریں گے۔