0
Tuesday 24 Apr 2012 19:54

ایران سے گیس پائپ لائن اور بجلی درآمد کے معاہدوں پر تیزی سے عملدرآمد پہلی ترجیح ہے، گیلانی

ایران سے گیس پائپ لائن اور بجلی درآمد کے معاہدوں پر تیزی سے عملدرآمد پہلی ترجیح ہے، گیلانی
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن اور بجلی کی درآمد کے معاہدوں پر تیزی سے عمل درآمد ان کی پہلی ترجیح ہے، پاکستان اور ایران افغانستان میں استحکام کیلئے کام کر رہے ہیں، دونوں ممالک دہشتگردی اور انتہاء پسندی کو شکست دینے کیلئے پرعزم ہیں۔ وہ منگل کو یہاں وزیراعظم ہاؤس میں پاکستان کیلئے ایرانی سفیر علی رضا سے ملاقات میں بات چیت کر رہے تھے۔ ملاقات میں دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ وہ وزیر مملکت برائے خارجہ امور نواب زادہ ملک عماد خان کو پاکستان اور ایران کے درمیان طے پانے والے معاہدوں پر عمل درآمد کی ہدایت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی صدر محمود احمدی نژاد جب سہ فریقی اجلاس میں شرکت کیلئے پاکستان آئے تھے تو ان کی صدر احمدی نژاد کے ساتھ انتہائی مفید ملاقات ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت، تعمیراتی ڈھانچے، توانائی اور ثقافت کے شعبوں میں کثیرالجہتی تعاون قائم ہے۔ انہوں نے دونوں برادر پڑوسی ممالک کے درمیان عوامی سطح کے رابطوں، پارلیمانی وفود کے تبادلوں اور تعلقات کو پائیدار بنیاد پر مزید مضبوط بنانے کیلئے اعلٰی سطحی رابطوں کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ بندر عباس میں پاکستانی قونصلیٹ جلد کھل جائے گا کیونکہ یہ سرحد کے قریب ہونے کے باعث پاکستان کا سفر کرنے والوں کیلئے مسافت میں تقریباً ایک ہزار کلومیٹر کمی ہو گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک دہشتگردی اور انتہاء پسندی کو شکست دینے کیلئے پرعزم ہیں، پاکستان اور ایران افغانستان میں استحکام کیلئے کام کر رہے ہیں کیونکہ افغانستان کے استحکام کا مطلب پورے خطے کا استحکام ہے۔ وزیراعظم نے ایرانی سفیر سے کہا کہ وہ ایرانی صدر، سنیئر نائب صدر، ایرانی وزیر داخلہ اور مشہد اور گیلان کے گورنروں کو ان کی جانب سے نیک خواہشات کا پیغام پہنچائیں۔ انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ پاکستان میں نئے ایرانی سفیر دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں گے۔

اس موقع پر ایرانی سفیر نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم کو بتایا کہ ایران کی جانب سے پاکستان سے گندم اور چاول کی خریداری کیلئے مذاکرات مکمل ہو چکے ہیں۔ پانی و بجلی اور تیل و گیس کے شعبوں سے تعلق رکھنے والے پاکستان کے دو وفود اس وقت ایران کا دورہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے بھوجا ائیر لائن کے طیارہ حادثے پر ایرانی قیادت اور عوام کی جانب سے ہمدردی کا اظہار کیا۔ واضح رہے کہ ایرانی سفیر علی رضا کی تعیناتی ماشاءاللہ شاکری کی مدت سفارت ختم ہونے کے بعد عمل میں لائی گئی ہے اور وہ کار حادثے کے بعد پہلی بار پاکستان کی اعلٰی قیادت سے ملے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 156258
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش