0
Monday 30 Apr 2012 21:40

بہائوالدین ذکریا یونیورسٹی کی انتظامیہ غنڈہ گرد عناصر کیخلاف کارروائی کرے، اسلامی جمعیت طلباء

بہائوالدین ذکریا یونیورسٹی کی انتظامیہ غنڈہ گرد عناصر کیخلاف کارروائی کرے، اسلامی جمعیت طلباء
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمعیت طلبہ پنجاب کے قائمقام ناظم غلام سرور، پنجاب یو نیورسٹی کے ناظم رائے حق نواز، ملتان ڈویژن کے ناظم عزیز خان نے بہائوالدین ذکریا یونیورسٹی کے مسئلہ پر ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمعیت کے کارکن ذکاء اللہ کو پی ایس ایف کے کارکن اغواء کرکے علی ہاسٹل میں لے گئے، یو نیورسٹی انتظامیہ کو درخواست دی مگر انتظامیہ نے کہا کہ ہمارے کنٹرول میں یہ لوگ نہیں ہیں اور ہم بے بس ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ اس سے قبل یہی لوگ یونیورسٹی میں تشدد کرکے خوف قائم کئے ہوئے ہیں، طالب علم سے جنسی زیادتی کی گئی، جس کے صدمات کو برداشت نہ کرتے ہوئے اس کے والد ہارٹ اٹیک سے فوت ہوگئے، الیکٹرانک میڈیا اور پرنٹ میڈیا نے بھر پور کوریج دی لیکن ان ظالموں کو بے نقاب نہیں کیا گیا، مگر انتظامیہ نے کسی قسم کی کاروائی نہیں کی۔ 

انہوں نے کہا کہ اس سے قبل جمعیت کے 15 کارکنان کو 2011ء میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جس کے خلاف مقدمہ بھی درج ہے، لیکن پولیس نے ملزمان کے خلاف کارروائی نہیں کی، حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ جامعہ کے طالب علم ہی نہیں ہیں، مقامی سیاستدانوں کی پشت پناہی اور یونیورسٹی انتظامیہ کی شہ پر مافیا بن چکا ہے، جن کے شر سے طلبہ و طالبات اور اساتذہ کی عزت محفوظ نہیں ہے، ان کا کہنا تھا کہ ان غنڈہ گرد عناصر کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرنے سے یو نیورسٹی کا ماحول بدامنی، اور لاقانونیت کا منظر پیش کرتا ہے۔ 

جمعیت کے رہنماوں نے کہا کہ ہم یونیورسٹی انتظامیہ اور پو لیس حکام سے درخواست کرتے ہیں کہ ان شر پسند عناصر کے خلاف الپہ تھانہ میں درج مقدمات کے مطابق قانونی کارروائی کریں اور طلبہ و طالبات کو امن کی ضمانت دی جائے، انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کا کردار انتہائی شرمناک ہے، انتظامیہ کو ان غنڈہ گرد عناصر کا خاتمہ کرنا چاہئے، لیکن اُلٹا یو نیورسٹی انتظامیہ نے احتجاج کرنے والے اسلامی جمعیت طلبہ کے کارکنان کے خلاف مقدمہ قائم کردیا اور پولیس پر دبائو ڈلوا کر اسلحہ برآمدگی کی دفعات لگوا دیں۔
 
انہوں نے کہا کہ پولیس نے پی ایس ایف کے غنڈہ گرد عناصر کو چھوڑ دیا جبکہ اسلامی جمعیت طلبہ کے کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کردیا، اگر انتظامیہ کا یہی رویہ رہا تو یونیورسٹی کا سسٹم جو پہلے سے تباہی کے دہانے پر ہے مکمل طور پر تباہ ہوجائے گا، انتظامیہ کو چاہئے کہ غنڈہ گرد عناصر کے خلاف کاروائی کرے اور ان کی پشت پناہی بند کرے بصورت دیگر انتظامیہ ذمہ دار ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 157646
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش