0
Sunday 29 Apr 2012 19:12

ملتان، بہائوالدین ذکریا یونیورسٹی میں پی ایس ایف کے اراکین کا جمعیت کے طلباء پر حملہ، بیسیوں زخمی

ملتان، بہائوالدین ذکریا یونیورسٹی میں پی ایس ایف کے اراکین کا جمعیت کے طلباء پر حملہ، بیسیوں زخمی
اسلام ٹائمز۔ بہائوالدین ذکریا یونیورسٹی ملتان میں پیپلز اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے طلباء نے حریف تنظیم اسلامی جمعیت طلباء کے رہنمائوں پر حملہ کر دیا، حملے کے وقت دونوں تنظیموں کی جانب آزادانہ اسلحہ کا استعمال بھی کیا گیا، واقعہ کی اطلاع ملنے پر تھانہ الپہ کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔ جس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے جمعیت کے پچاس سے زائد کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔ پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی کی طرف سے اس واقعہ کی پُر زور مذمت کی گئی، پیپلزپارٹی کے رہنمائوں نے اسلام ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمعیت کے طلبہ یونیورسٹی میں اسلحہ کلچرکو عام کرنا چاہتے ہیں، اُنہوں نے کہا کہ جمعیت کے غنڈوں کو لگام دینے کے لیے اس طرح کے واقعات کیے جاتے ہیں۔ 

دفتر جماعت اسلامی کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق جماعت اسلامی کے رہنمائوں نے اسلامی جمعیت طلبہ کے کارکنوں پر ایک سرکاری تنظیم کی جانب سے تشدد اور فائرنگ اور پچاس سے زائد کارکنان جمعیت کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس تمام تر واقعہ کی ذمہ دار یو نیورسٹی انتظامیہ ہے۔ یو نیورسٹی انتظامیہ حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والی طلبہ تنظیم کی کا سہ لیسی کرنے میں مصروف عمل ہے، پچھلے دنوں یو نیورسٹی انتظامیہ کی سر پرستی میں اسی سرکاری تنظیم کے غنڈہ عناصر نے اسلامی جمعیت طلبہ کے20 سے زائد طلبہ کو زخمی کیا اور بیسوں طلبہ و طالبات کو مار پیٹ تشدد اور غیر اخلاقی حرکات کا نشانہ بنایا۔

بیان میں کہا گیا کہ ان طلباء کو بلیک میل کرنے کیلئے ان کی وڈیو فلمیں بنائیں، مگر یونیورسٹی انتظامیہ ظلم و زیادتی کا نشانہ بننے والے طلبہ و طالبات کی مدد کرنے بجائے غنڈہ عناصر کی سر پرستی کرتی رہی، جس کی وجہ سے یو نیورسٹی کا امن تباہ ہو کر رہ گیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان عناصر کو فوری طور پر برطرف کرکے علم دوست اور غیر جانبدار افراد کا تقررکیا جائے تاکہ یو نیورسٹی میں امن کا ماحول پیدا ہو اور طلبہ و طالبات سکون سے تعلیم حاصل کرسکیں۔
خبر کا کوڈ : 157483
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش