اسلام ٹائمز۔ کمیٹی کا اجلاس وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں دفاع، خارجہ، اطلاعات، داخلہ اور دفاع کے وزارء کے علاوہ تینوں مسلح افواج کے سربراہاں سمیت چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور ڈی جی آئی ایس آئی نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کے بعد جاری اعلانیہ کے مطابق، کمیٹی نے صدر پاکستان کو شکاگو کانفرنس میں نیٹو کی طرف سے غیرمشروط دعوت کا خیر مقدم کیا اور صدر کی کانفرنس میں شرکت کی بھرپور تائید کی۔ اجلاس میں گروانڈ لائنز کمیونیکیشن کی فوری بحالی کا فیصلہ نہ ہو سکا اور سپلائی کی بحالی کیلئے مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔
کمیٹی نے قرار دیا کہ اسلحہ کے بغیر کارگو پاکستان کے راستے افغانستان لیجانے کی اجازت دی جائے گی۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ دونوں اطراف کے فوجی حکام نئے سرے سے مذاکرات کریں گے تاکہ مستقبل میں سالہ چیک پوسٹ جیسے واقعات رونما نہ ہوں۔ اعلامیے کے مطابق کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ وزارت خارجہ کے حکام امریکہ کے ساتھ پارلیمانی سفارشات کی روشنی میں بات چیت جاری رکھے۔
اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے کہا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ نئی شرائط پر بات چیت جاری رہے گی اور قومی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ امریکا نے سالہ چیک پوسٹ کے واقعہ پر معافی مانگنے کی یقین نہیں کرائی اور نہ ہی امریکا میزائل حملے بند کرنے کیلئے تیار ہے۔ وزارت خارجہ سے کہا گیا کہ وہ دونوں امور پر امریکا کے سات بات چیت جاری رکھے۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم نے نیٹو سپلائی بحال کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کے مفاد میں ہے، پاکستان چالیس ممالک کے ساتھ تعلقات خراب نہیں کر سکتا۔