0
Wednesday 30 May 2012 22:47

بجٹ ایک دھوکا ہو گا جس میں مایوسی کے سوا کچھ نہیں ملے گا، پاکستان اکانومی واچ

بجٹ ایک دھوکا ہو گا جس میں مایوسی کے سوا کچھ نہیں ملے گا، پاکستان اکانومی واچ
اسلام ٹائمز۔ پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ بدانتظامی اور عدم اصلاحات کے سبب ملک ایک خوفناک بحران کی طرف بڑھ رہا ہے، ان حالات میں اگلے مالی سال کا بجٹ ایک دھوکا ہو گا جس میں عوام اور کاروباری برادری کو مایوسی کے علاوہ کچھ نہیں ملے گا، بجٹ ٹیکس سے مبرا شعبوں کے لئے تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہو گا کیونکہ انھیں ہر قسم کی یقین دہانی کروا دی گئی ہے، بیرونی قرضے نہ ملنے کے سبب حکومت کے پاس نوٹ چھاپنے اور مرکزی و کمرشل بینکوں سے قرضے لینے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچے گا جبکہ ٹیکس نیٹ بڑھانے کے بجائے ایماندار ٹیکس گزاروں کے خلاف گھیرا تنگ کیا جائے گا۔

ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ عوامی فلاح اور بے روزگاری کم کرنے کے لئے صرف دعووں پر انحصار کیا جائے گا کیونکہ ریکارڈ بد انتظامی کے سبب خزانہ خالی، حکومت بیرونی ادائیگیوں کی صلاحیت سے عاری اور روپیہ بری طرح گرتا جا رہا ہے، اگلے مالی سال میں بھی کاروباری برادری کو سستے قرضہ تک رسائی نہیں ملے گی اور ٹیکسٹائل سمیت کسی بھی صنعت کو مناسب بیل آؤٹ پیکج نہیں ملے گا جس کی وجہ سے ہزاروں کاروبار بند اور لاکھوں بے روزگار ہوں گے، حکومت کی تمام تر توجہ سیاست، عدالتوں اور دیہی اشرافیہ کی ناز برداریوں پر مزکور رہے گی۔ ڈاکٹر مغل نے کہا کہ ایم کیو ایم نے مناسب وقت پر شیڈو بجٹ پیش کر کے نئی تاریخ رقم کی اور دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی اقتصادی معاملات کو سنجیدگی سے لینے کا راستہ دکھایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ زراعت پر ٹیکس، سرکاری اداروں کی تنظیم نو اور امدادی قیمتوں کے خاتمہ سمیت شیڈو بجٹ کی کئی تجاویز قابل ستائش جبکہ کئی ناقابل عمل ہیں جن میں دفاعی بجٹ میں کمی شامل ہے کیونکہ ملک اس وقت اندرونی اور بیرونی دشمنوں کے نرغے میں ہے۔ ڈاکٹر مغل نے کہا کہ اگلے سال سے تمام سیاسی جماعتیں بجٹ سے قبل اپنا شیڈو بجٹ عوام اور کابینہ میں پیش کر کے عوام دوستی کا ثبوت دیں، حکمرانوں کے غیر سنجیدہ رویہ کے سبب اگلے سال بھی معاشی نمو ایک خواب رہے گی تاہم مختصر بجٹ تقریر میں عوام کو لالی پاپ دینے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 166947
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش