0
Friday 1 Jun 2012 23:55

امریکہ کی افغانستان میں موجودگی پاکستان کیلئے بہت بڑا خطرہ ہے، قاضی حسین احمد

امریکہ کی افغانستان میں موجودگی پاکستان کیلئے بہت بڑا خطرہ ہے، قاضی حسین احمد
اسلام ٹائمز۔ سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان قاضی حسین احمد نے دفاع پاکستان کونسل کی اپیل پر نیٹو سپلائی کی ممکنہ بحالی کے خلاف ملک گیر علامتی دھرنے کے موقع پر جامعہ قاسم العلوم سرگودھا کے باہر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ جو کام خود نہیں کر سکا وہ پاکستان سے کروانا چاہتا ہے اور پاکستان میں اقتدار کی مسندوں پر بیٹھے امریکی گماشتے اس کے لیے ہر کام کرنے کیلئے تیار ہیں، امریکہ کی افغانستان میں موجودگی خود پاکستان کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے امریکہ بھارت کو علاقے کا تھانیدار بنا کر ہماری مشرقی اور مغربی سرحدوں کو غیر محفوظ بنانا چاہتا ہے اور ساتھ ہی چین پر بھی پہرہ بٹھانا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کو بھارت کی ہمنوائی پر مجبور کر کے امت مسلمہ کے خلاف بہت بڑی سازش کر رہا ہے، خطے میں امریکہ و نیٹو کی موجودگی آزادی پاکستان و سلامتی کے لیے بہت بڑی خطرے کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ ایک طرف تو سلالہ چوکی پر حملے پر معافی مانگنے کو بھی تیار نہیں ہے اور دوسری طرف یہ بھی اعلان کرتا ہے کہ ہم ڈرون حملے بھی بند نہیں کریں اور نہ ہی پارلیمنٹ کی قراردادوں کو کوئی اہمیت دیں گے اور ساتھ ہی ہم پر نیٹو سپلائی کی بحالی کے لیے بھی مختلف طریقوں سے دباؤ ڈال رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ تو اور بھی بے شرمی کی بات ہے ڈالر لے کر اپنے شہید فوجیوں کا سودا کر دیا جائے اور نیٹو کنٹنرز کو ڈالر لے کر اپنے مسلمان بھائیوں کو مارنے کے لیے پاکستان سے گزرنے دیا جائے، امریکہ ایک ایسا شیطان ہے جو ہمیشہ اپنے مفادات و مصلحتوں کے لیے پالیساں مرتب کرتا ہے، دہشت گردی کی اس نام نہاد جنگ نے ہماری معیشت کا بیڑا غرق کر دیا ہے جانی و مالی نقصان بھی ہمارا سب سے زیادہ ہو رہا اور نفرت کی علامت بھی ہمیں ہی بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دفاع پاکستان، استحکام پاکستان اور ملک و ملت کی سلامتی کے لیے تمام محب وطن قوتوں کو مل کر الیکشن لڑنا چاہیئے۔

انہوں نے وفاقی حکومت کی طرف سے پیش کردہ بجٹ کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ منصفانہ بجٹ وہی کہلا سکتا ہے جس میں تمام طبقات کو ریلیف دیا جائے یہ بجٹ تو صرف ایک مخصوص طبقے کو راضی کرنے کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک عام آدمی جو کہ ایک عام سے گھر اور محلے میں رہتا ہے اس کے لئے تو ہر روز نیا بجٹ آتا ہے اس کے لیے اس بجٹ میں سوائے احساس محرومی اور مایوسی کے کچھ نہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج کا یہ علامتی دھرنا اس بات کی علامت ہے کہ قوم اس حکومت کی پاکستان اور اسلام دشمن پالیسوں کی سخت مخالف ہے۔

قبل ازیں قاضی حسین احمد نے جامعہ قاسم العلوم میں ختم بخاری شریف اور جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام دینی قوتوں کو اسلام کی قدر مشترک پر اکٹھے ہو جانا چاہیئے اسی لیے ملی یکجہتی کونسل کا قیام عمل میں آیا ہے تاکہ تمام دینی قوتیں تمام قسم کے فروعی اختلافات کو بھلا کر اسلام کے نفاذ کے لیے اکھٹی ہو جائیں، حکمران انگریز کے تربیت یافتہ ہیں یہ ملکی وسائل کو لوٹ کر بیرون ملک منتقل کر رہے ہیں جبکہ عوام الناس خودکشیوں پر مجبور ہیں، حکمرانوں کی تمام پالیسیاں ملک دشمنی پر مبنی ہیں، تمام دینی قوتوں کو آپس کے اختلافات بھلا کر علمی و تحقیقی مجلس کے ذریعے قوم کو مشترکات پر اکٹھا کرنا چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 167498
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش