0
Monday 18 Jun 2012 14:29

اسپیکر رولنگ کیس، عدالت اپنے اختیارات سے تجاوز نہ کرے، اعتزاز احسن

اسپیکر رولنگ کیس، عدالت اپنے اختیارات سے تجاوز نہ کرے، اعتزاز احسن
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ میں وزیراعظم کی حمایت میں اسپیکر رولنگ کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی زیر صدارت ہوئی۔ آج وزیر اعظم کے وکیل اعتزاز احسن نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم 18 کروڑ عوام کے نمائندہ ہیں اور چونکہ اسپیکر کی رولنگ کے مطابق وزیراعظم کو نااہل قرار نہیں دیا گیا، اس بناء پر سپریم کورٹ میں اپیل دائر نہیں کی گئی۔ اعتزاز احسن نے مزید کہا کہ عدالت اپنے اختیارات سے تحاوز نہ کرے۔ اس پر اٹارنی جنرل عرفان قادر نے اعتزاز احس کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ اعتزاز احسن ٹھیک کہہ رہے ہیں۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ اپنی باری کا انتظار کریں، جب آپ کی باری آئے تو اس وقت اپنے دلائل دیں۔

دریں اثنا سماجی کارکن و وائس چیئرمین یونائیٹڈ ہیومن رائٹس کمیشن سید محمود اختر نقوی نے سابق وزیر داخلہ رحمان ملک کی وزارت داخلہ سے معظلی کے بعد مشیر داخلہ کے نام پر اپنی سابقہ مراعات و اختیارات کو جاری رکھنے کے خلاف سپریم کورٹ میں حکم امتناعی کے لئے درخواست دائر کردی ہے۔ جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مشیر چاہے وفاقی ہو یا صوبائی حکومت میں اس کے پاس یہ اختیار نہیں کہ وہ اپنی گاڑی پر وزارت کا جھنڈا لہرا سکے اور نہ قانون کے تحت وہ وزیر کا پروٹوکول حاصل کر سکتا ہے۔

درخواست گزار نے مزید یہ نکتہ بھی اٹھایا کہ مشیر کو صرف اتنا اختیار حاصل ہے کہ وہ ایوان کی رہنمائی کر سکے۔ اسے یہ حق حاصل نہیں کہ کسی بل کی منظوری کے سلسلے میں اٹارنی جنرل کی طرح اپنا ووٹ استعمال کر سکے۔ دستور میں واضح ہے کہ مشیر محض مشورہ دے سکتا ہے، کسی بھی قسم کا حکم جاری کرنے کا مجاز نہیں ہے۔ سول سرونٹ ایکٹ میں بھی صرف وزراء کے اختیارات کا ذکر موجود ہے۔ درخواست گزار نے مزید استدعا کی کہ مشیر داخلہ کی طعیناتی کے خلاف حکم امتناعی جاری کیا جائے تاکہ آئندہ کوئی بھی خلاف آئین کام نہ کر سکے اور معزز عدالت کے جاری کردہ حکم پر من و عن عمل کرے۔
خبر کا کوڈ : 172308
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش