0
Saturday 18 Aug 2012 16:28

یوم القدس قبلہ اول کے غاصب اسرائیل سے نجات تک جاری رہے گا، علماء

یوم القدس قبلہ اول کے غاصب اسرائیل سے نجات تک جاری رہے گا، علماء
اسلام ٹائمز۔ امام جمعہ کوئٹہ علامہ غلام مہدی نجفی نے کوئٹہ کی مرکزی نماز جمعہ اور یوم القدس کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوم القدس ولی فقہہ سمیت دیگر مراجع اعظام کے فرمان کے مطابق عالمی دہشت گرد امریکہ اور اسرائیل کے ناپاک چہروں کو دنیا کے سامنے لانے اور قبلہ اول جو مسلمانوں کی غیرت کا مسئلہ ہے کو غاصب اسرائیل سے آزاد کرانے کیلئے ہرسال پورے دنیا میں منایا جاتا ہے۔ لہٰذا ہمارے لئے یوم القدس شرعی اور اخلاقی حیثیت رکھتا ہے کہ ہم دنیا کے مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ ہم آواز ہو کر ناپاک اسرائیل کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں۔ 

انہوں نے کہا کہ یوم القدس مسلمانوں میں اتحاد کا مظہر ہے۔ لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ چند اندرونی اور بیرونی اسلام دشمن عناصر کے آلہ کار دانستہ یا نادانستہ طور جمعتہ الوداع کو یوم القدس منانے میں رکاوٹیں پید اکرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔ یوم القدس ریلی کے اجتماع سے شیعہ علماء کونسل کے نائب صوبائی صدر علامہ ولایت حسین جعفری، مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی اور پرنسپل جامعہ امام صادق علیہ السلام علامہ محمد جمعہ اسدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوم القدس قبلہ اوّل مسجد اقصی ٰ کی صہیونی غاصب اسرائیل سے نجات تک جاری رہیگا۔ 

انہوں نے کہا کہ یوم القدس کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے والے ہرگز کامیاب نہیں ہونگے اور نہ ہی کوئٹہ کے باشعور عوام ان کےفریب میں آئینگے۔ یوم القدس عالم اسلام میں بیداری کا سبب ہے۔ انہوں نے کہا کہ القدس کے دن بیت المقدس اور مظلوم فلسطینی عوام کی غاصب صیہونی ریاست کے چنگل سے نجات کیلئے کوئٹہ کی غیور ملت جعفریہ نے دوسال پہلے آواز بلند کرتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور سانحہ القدس ریلی میں تقریباً 72 مومنین شہید ہوگئے جن کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل سمیت اسلام دشمن قوتیں مسلمانوں کی اس بیداری کو دبانے کی ناپاک کوششوں میں مصروف عمل ہیں۔ 

انہوں نے پوری دنیا میں مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم اور خصوصاً برما مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف مؤثر احتجاجی آواز اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا اور عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں اور اقوام متحدہ کی برما میں بدھ مت حکومت اور عوام کے ہاتھوں مسلمانوں کے بے رحمی کے ساتھ قتل عام پر خاموشی کی بھی شدید مذمت کی۔ انہوں نے او آئی سی کی جانب سے امریکی لابی پر عمل کرتے ہوئے شام میں بشار الاسد کی جمہوری حکومت کےخلاف قرار داد کی بھی مذمت کی اور کہا کہ شام میں امریکہ، اسرائیل مخالف جمہوری حکومت کو ختم کرنے کیلئے امریکہ، اسرائیل اور اسلام دشمن قوتوں کی ایماء پر خون خرابہ جاری ہے۔ 

آخر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ سید ہاشم موسوی نے درج ذیل قراردادیں پیش کی۔
1۔ آج کا عظیم الشان جلوس فلسطین پر اسرائیل قبضے اور مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم کی پرزور مذمت کرتا ہے۔
2۔ میانمار کی ظالم بدھ مت حکومت کی پر زور مذمت کرتے ہوئے بیں، بین الاقوامی اداروں خاص کر یو این او (uno) سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت ظالم بدھ مت عناصر کو لگام دے کر مسلمانوں کو امن و امان فراہم کیا جائے۔
3۔ یہ اجتماع گلگت کے راستے بابو سر کے مقام پر بے گناہ شیعیان حیدر کرار (ع) کے انسانیت سوز قتل عام کی پر زور مذمت کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان چوہدری محمد افتخار سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس دلخراش واقعے کا از خود نوٹس لے کر قاتلوں اور ان کے در پردہ عناصر کو سرعام پھانسی دی جائے۔
4۔ یہ اجتماع کوئٹہ کی سر زمین پر تسلسل کے ساتھ شیعہ ہزارہ مومنین کی ٹارگٹ کلنگ کی پر زور مذمت کرتے ہوئے ارباب کرم خان روڈ پر گزشتہ روز تین بے گناہ مومنین کی شہادت پر انتہائی رنج و غم کا اظہار کرتا ہے۔ حکومت بلوچستان اور وفاقی حکومت پاکستان سے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کے خاتمے اور قاتلین کی گرفتاری اور قرار واقعی سزا دینے، کوئٹہ شہر میں مثالی امن کو دوبارہ بحال کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔
5۔ یہ اجتماع کامرہ ائیربیس پر دہشتگردوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے پاکستانی ایجنسیز اور اداروں سے پر زور مطالبہ کرتا ہے کہ مخصوص ٹولہ کی جانب سے مملکت خداداد پاکستان میں دہشتگردی پھیلانے والوں کی حوصلہ شکنی کرتے ہوئے ان کی جڑوں کو کاٹ دیا جائے۔
6۔ یہ اجتماع تمام مسلمانان عالم اور خاص کر پاکستان میں بسنے والے مسلمانوں سے اپیل کرتا ہے کہ امت مسلمہ کے درمیان شیطان پرستوں اور سامراجی قوتوں کے پیدا کردہ تکفیری اور اختلافات کو ہوا دینے والے عناصر کی حوصلہ شکنی کرتے ہوئے انھیں اپنی صفوں سے نکال باہر کر دیں۔
7۔ یہ اجتماع 2010ء کو یوم القدس ریلی میں خودکش حملہ کرنے والے عناصر کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت اور عدلیہ سے پر زور مطالبہ کرتا ہے کہ سانحہ کے متاثرین کو معاوضہ دیا جائے اور ان پر ناحق دائر کردہ کیس ختم کرکے اصلی دہشت گردوں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔
8۔ ہم کوئٹہ کی انتظامیہ سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ میزان چوک کا نام تبدیل کرکے القدس چوک رکھا جائے۔
9۔ ہم شیعہ قوم کے اندر نسلی اور علاقائی اختلافات کو ہوا دینے والے شیطانی طاقتوں کے ایجنٹوں کی مذمت کرتے ہوئے تمام اقوام سے متحد رہنے اور ان عناصر کی حوصلہ شکنی کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔
10۔ نیٹو سپلائی کی مذمت کرتے ہوئےحکومت پاکستان سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ اس ظالمانہ معاہدہ کو منسوخ کرتے ہوئے پاکستان میں امریکی بالادستی کو ختم کرے۔
11۔ ہم شام میں بشار الاسد کی حکومت کے خلاف اسرائیل اور امریکی ایجنڈے کی تکمیل کرنے والے دہشت گردوں کی مذمت کرتے ہیں اور بشار الاسد کی حکومت کی حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔
12۔ ہم فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔
13۔ ہم واقعہ چلاس کے قاتلوں کے جیل سے فرار کے میں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کو ذمہ دار ٹہراتے ہوئے شیعان حیدر کرار (ع) کے قتل عام کے سلسلے میں بے حسی دکھانے پر ان کی معزولی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ 

ان قراردادوں کی مظاہرین نے نعرہ تکبیر لگا بھر پور تائید کی۔ جس کے بعد امام بارگاہ کلاں میکانگی روڈ سے یوم القدس کا احتجاجی ریلی برآمد ہوا، جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور وہ امریکہ، اسرائیل، دہشت گردوں، صوبائی اور حکومت  وفاقی حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کرتے ہوئے اپنے مقررہ روٹ سے ہوتے ہوئے شاہ ٹاور پر پہنچ گئے۔ ریلی کے اختتام پر شیطان بزرگ امریکہ اور غاصب اسرائیل کا پرچم نذر آتش کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 188351
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش