0
Thursday 21 Jan 2010 12:43

اب ممبئی جیسے حملے ہوئے تو بھارت صبر سے کام نہیں لے گا،القاعدہ پاکستان بھارت تعلقات کو خراب اور پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتی ہے،رابرٹ گی

اب ممبئی جیسے حملے ہوئے تو بھارت صبر سے کام نہیں لے گا،القاعدہ پاکستان بھارت تعلقات کو خراب اور پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتی ہے،رابرٹ گی
نئی دہلی:امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے انتباہ کیا ہے کہ جنوبی ایشیا کے عسکریت پسند گروپ ممکنہ طور پر پاکستان اور بھارت کو جنگ کی طرف سے دھکیل کر پورے خطے میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ممبئی طرز کا پھر حملہ ہوا تو بھارت زیادہ صبر سے کام نہیں لے گا۔وہ گذشتہ روز نئی دہلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کی سرزمین سے ممبئی حملوں کی طرز پر ایک اور حملہ ہونے کی صورت میں بھارت کی قوت برداشت ختم ہو سکتی ہے۔ممبئی پر حملے کے بعد بھارت نے ضبط و تحمل سے کام لیا تھا۔القاعدہ،تحریک طالبان پاکستان اور لشکر طیبہ کا ذکر کرتے ہوئے امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان میں سرگرم گروپوں میں سے کسی کو بھی کامیابی ملتی ہے تو اس کے نظریاتی اتحادیوں کو بھی تقویت ملتی ہے،ان کا کہنا تھا کہ القاعدہ،طالبان،تحریک طالبان پاکستان یا لشکر طیبہ میں سے کسی بھی ایک کی کامیابی ان سبھی تنظیموں کی کامیابی ہے۔یہ گروپ جو القاعدہ کے پرچم تلے کام کر رہے ہیں،مختلف عناصر کو استعمال کر کے افغانستان،پاکستان اور بھارت میں حملے کر رہے ہیں اور ممکنہ طور پر بھارت اور پاکستان کو جنگ کی طرف دھکیل کر پورے خطے میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں۔رابرٹ گیٹس نے کہا کہ جب افغانستان کی بات ہو تو بھارت اور پاکستان ایک دوسرے کی سرگرمیوں کو شک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں لہٰذا بہتر یہی ہو گا کہ ان سرگرمیوں کو زیادہ تر ترقیاتی کاموں تک محدود رکھا جائے،دفاعی معاملات میں بھارت اور امریکہ کا تعاون اس حد تک بڑھا ہے کہ جس کا چند برس قبل تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا۔انہوں نے کہا کہ بھارتی قیادت سے بات چیت میں چین سمیت وسیع تر علاقائی اور سٹرٹیجک امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔رابرٹ گیٹس نے مزید کہا کہ بھارت پہلے ہی افغانستان میں بہت سے منصوبوں پر کام کر رہا ہے اور آئندہ بھی تعاون جاری رکھے گا۔انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ امریکہ کے ساتھ تجارتی روابط ٹیکنالوجیکل ٹرانسفر اور دیگر اہم معاملات کو حتمی شکل دے۔
اس سے پہلے رابرٹ گیٹس نے نئی دہلی میں بھارتی وزیراعظم سے ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کی۔ریڈیو نیوز کے مطابق رابرٹ گیٹس نے کہا ہے کہ جہادی جنوبی ایشیا کے لئے سنگین خطرہ ہیں دہشت گرد بھارت میں حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔طالبان پاکستان،افغانستان کے سرحدی علاقوں میں سرگرم ہیں۔القاعدہ پاکستان بھارت تعلقات کو خراب اور پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتی ہے۔رابرٹ گیٹس آج پاکستان پہنچ رہے ہیں۔ سفارتی ذرائع کے مطابق ان کے ہمراہ امریکی وزارت دفاع اور مختلف فوجی اداروں کے 125 ارکان ہونگے۔وہ صدر آصف زرداری،وزیر اعظم یوسف گیلانی،وزیر دفاع،آرمی چیف سے الگ الگ ملاقاتیں کرینگے۔ان ملاقاتوں میں پاکستان،امریکہ دفاعی و فوجی تعلقات،سکیورٹی سے متعلق معاملات،افغانستان کی صورتحال،پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات اور موجودہ کشیدگی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کرینگے۔سفارتی ذرائع کے مطابق رابرٹ گیٹس کو پاکستان کی دفاعی و فوجی ضروریات کے حوالے سے ایک فہرست بھی دی جائے گی۔وہ اسلام آباد میں پاکستانی حکام کو افغانستان میں بھارت کے مجوزہ دفاعی کردار کے متعلق اعتماد میں لینے کی کوشش کریں گے۔اسلام آباد سے خصوصی نامہ نگار کے مطابق رابرٹ گیٹس پاکستان میں قیام کے دوران بلیک واٹر سے متعلق پاکستانی قیادت کے تحفظات کا بھی ازالہ کریں گے۔اے پی پی کے مطابق رابرٹ گیٹس نے مزید کہا کہ خطہ کو غیر مستحکم کرنے اور پاکستان بھارت فوجی محاذ آرائی کو بڑھانے کے لئے کالعدم لشکر طیبہ،القاعدہ سے مل کر کام کر رہی ہے۔بھارتی ہم منصب اے کے انتھونی سے ملاقات کے دوران رابرٹ گیٹس نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ القاعدہ کے تین بڑے گروہ ہیں جن میں وہ طالبان جو افغانستان میں کارروائیاں کرتے ہیں دوسرا گروہ وہ طالبان جو پاکستانی حکومت کو نشانہ بنا رہے ہیں جبکہ اس کا تیسرا گروہ بھارت میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرنے میں مصروف ہے۔
خبر کا کوڈ : 18975
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش