0
Wednesday 29 Aug 2012 21:21

ملی یک جہتی کونسل کا لاہور میں اجلاس، 26 دینی جماعتوں کی شرکت

ملی یک جہتی کونسل کا لاہور میں اجلاس، 26 دینی جماعتوں کی شرکت
اسلام ٹائمز۔ ملی یکجہتی کونسل کا ایک اہم اجلاس موجودہ ملکی صورتحال آئندہ کے لائحہ علم اور دینی جماعتوں کے مستقبل میں پاکستان بالخصوص امت مسلمہ کے کردار کے لئے قاضی حسین احمد کی زیر صدارت منصورہ لاہور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں 26 دینی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ ملی یکجہتی کونسل کے منصورہ میں 5 گھنٹے اہم اجلاس کے بعد ملی یکجہتی کونسل کے صدر قاضی حسین نے میڈیا کو خصوصی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل وقت کی کی ضرورت ہے، عوام یہ محسوس کرتے ہیں کہ دینی جماعتیں متحد ہوں، سازش کے تحت ملک میں نفرتیں پھیلائی جا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کی پہلی اسلامی ایٹمی ریاست ہے جو کفار کی نظروں میں کھٹکتی ہے، ملی یکجہتی کونسل کو صوبائی اور ضلعی سطح تک پھیلایا جا رہا ہے، یہ فورم دفاع پاکستان کونسل اور ایم ایم کے متقابل نہیں، ہمیں دشمنوں کو پہچاننے کی ضرورت ہے، اللہ کی بندگی کی طرف دعوت ہمارے پیش نظر ہے، درباروں اور مسجدوں میں جو بم دھماکے ہو رہے ہیں سب جانتے ہیں اس کے پیچھے کون ہے، ہمارے ذرائع ابلاغ لادین قوتوں کے ہاتھوں میں ہیں، ہمیں جمعے کے خطبے کو ذریعہ بناتے ہوئے امت کو اکھٹا کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل کے سفارشات پر عمل درآمد کیا جانا چاہئے، محرم سے پہلے اسلام آباد میں ایک بڑا علماء و مشائخ کنونشن منعقد کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ قرار داد مقاصد کے مطابق تمام اداروں کا قبلہ درست کرنے کے لئے ملی یکجہتی کونسل سیاسی اثروروسوخ بھی استعمال کرے گی، ہماری کوشش ہے کہ معاشرے میں تعصبات کو ختم کیا جائے، ملی یکجہتی کونسل مسلمانوں کے درمیان ہم آہنگی قائم کرنے کے لئے بنائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ہمیں غیر مسلم اقلیتوں کے ساتھ حسن سلوک کرنے کا حکم دیتا ہے، ہم اقلیتوں کے جان و مال عزت وآبرو کے محافظ ہیں، ہمیں اپنے درمیان تعلقات کو زیادہ سے زیادہ مضبوط بنانا ہو گا۔ قبل ازیں اجلاس میں امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے اندر مخدوش حالات ہیں، کفار کی طاقتیں ہر طرف سے ہم پر حملہ آور ہیں، علماء کرام کو آگے بڑھ کر معاشرے کی اصلاح کے لئے اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ علماء دین ہی امید کی کرن ہیں، آپ لوگوں کے اندر یکجہتی پیدار کر سکتے ہیں، انسان کا کام کوشش کرنا ہے نتیجہ خیز بنانا رب العزت کا کام ہے۔ ثاقب اکبر نے کہا کہ امت کے اشتراک اور اتحاد کی ضرورت ہے، جو لوگ اس پر متفق ہوں ان کو اکھٹا کیا جائے، ہماری پالیسی واضح ہے، پاکستان میں دنیا کے کسی بھی ملک سے زیادہ مذہبیت ہے، ہماری قوت کا فائدہ دوسرے لوگ اٹھا رہے ہیں، قاضی حسین فحاشی و عریانی کے خلاف بہت اچھا کام کر رہے ہیں، ہمیں لادینی قوتوں کے لئے میدان کھلا نہیں چھوڑنا چاہئے۔ ملی یکجہتی کونسل کے اجلاس میں ڈاکٹر سید وسیم اختر، پیر عبدالشکور نقشبندی، علامہ غلام رسول راشدی، عبدالغفار روپڑی، صاحبزادہ سلطان علی، نذیر احمد جنجوعہ، ظفر جمال بلوچ، عظمت علی، عثمان نوری نے شرکت کی۔

دیگر شرکاء میں قاری عتیق الرحمان، حافظ کاظم رضا نقوی، حافظ خالد ولید، سید ھارون علی گیلانی، توصیف النبی، سید ثقلین حیدر، مختار احمد خان سواتی، ظفر اقبال چشتی، حافظ محمد اکرم نقشبندی، محمد زمان حسنی، محمد افضل حیدری، نورالرحمان راشد، سید نعیم الحق، نصیر احمد اویسی، مولانا خلیل الرحمان، مولانا مظہر عباس، عطاء اللہ ہاشمی، قاضی ظفرالحق، مفتی محمد ظفر اقبال خان، پیر محمد طفیل قادری، حاجی محمد اسلم صدیقی، حافظ ثناء اللہ، عامر علی خان، عبدالرؤف ملک، قاری عبدالجبار، محمد فاروق چوہان، عبدالواحد چوہدری، عمران ظہور غازی، عمران الحق بھی شامل تھے۔
خبر کا کوڈ : 191133
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش