0
Sunday 2 Sep 2012 23:04

سوئس خط، آئین کے مطابق عمل نہ ہوا تو انتخابات میں تاخیر کی پیشن گوئی درست ثابت ہوسکتی ہے، یوسف رضا گیلانی

سوئس خط، آئین کے مطابق عمل نہ ہوا تو انتخابات میں تاخیر کی پیشن گوئی درست ثابت ہوسکتی ہے، یوسف رضا گیلانی
اسلام ٹائمز۔ سابق وزیر اعظم اور پیپلز پارٹی کے سینیر وائس چیئرمین سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ سوئس حکام کو خط لکھنے کے معاملے پر آئین کے مطابق عمل نہ ہوا تو انتخابات میں تاخیر کی پیشن گوئیاں درست ثابت ہوسکتی ہے۔ اپنی ڈیفنس رہائش گاہ پر مسلم لیگ فنکشنل کے سربراپ صبغت اللہ شاہ راشدی المعروف پیر پگاڑا سے ملاقات کے بعد لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کو انہوں نے سپریم کورٹ حاضر ہونے سے پہلے مشورہ دیا تھا کہ وہ عدلیہ سے ان کی ہونے والی عزت افزائی کو دیکھ لیں۔ 

انہوں نے واضح کیا کہ جب تک صدر مملکت کو آئین کے مطابق استثٰنی حاصل ہے سوئس حکام کو خط نہیں لکھا جائے گا اور اگر لکھنے کا پروگرام ہوا بھی تو اس کا فیصلہ پیپلز پارٹی کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کا وفاق اور سندھ میں مسلم لیگ فنگشنل سے اتحاد ہے اور کوشش کریں گے کہ آئندہ انتخابات میں بھی یہ اتحاد برقرار رہے۔ 

یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مشکل حالات میں انتخابات لڑے ہے، الیکشن کمشنر کی تقرری کی طرح نگران حکومت کے لیے بھی اپوزیشن سے مشاورت کی جائے گی۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے صوبے کی تقسیم کی قرارداد خود پنجاب اسمبلی سے پاس کروا کر کریڈٹ لیا اب وہ اپنے موقف سے پیچھے ہٹ گئی ہے، تو جنوبی پنجاب کے کروڑوں عوام انتخابات میں ان کا احتساب کریں گے۔
 
اس موقع پر مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ صبغت اللہ شاہ راشدی نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے اتحاد ان کے والد مرحوم مردان علی شاہ المعروف پیر پگاڑا کر گئے تھے، ابھی تک وہ حکومت کے اتحادی ہیں، آئندہ کا فیصلہ حالات کے مطابق کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں نواز شریف سے ان کا بھائیوں جیسا رشتہ ہے، اور دونوں ایک دوسرے کی عزت کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق سوئس حکام کو خط لکھ دینا چاہیے، عدلیہ سے جھگڑا مناسب نہیں۔ اور ایسے ہی لکھنا چاہیے جیسے عدالت کا حکم ہے۔ 

پیر پگاڑا نے کہا کہ کراچی کے حالات قابو کرنے میں حکومت ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے خراب حالات کی ذمہ دار سیاسی پارٹیاں، حکومت اور نااہل بیوروکریسی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں تمام جماعتوں کے جرائم پیشہ افراد کے ساتھ ایک جیسا سلوک ہونا چاہیئے۔ 

مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ نے کہا کہ لوگ کہہ رہے ہیں مگر انہیں انتخابات ہوتے نظر نہیں آرہے، کیونکہ زمینی حقائق بالکل اس کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات نہ ہونے کی صورت میں اگر جھاڑو ہی پھرنا ہے توعزتداروں کی عزت ضرور برقرار رہنی چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 192191
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش