0
Wednesday 5 Sep 2012 23:51

فرقہ واریت اور لسانی بنیادوں پر فساد پھیلانے والے عناصر حکومت اور ایجنسیوں کے اندر موجود ہیں، فضل الرحمٰن

فرقہ واریت اور لسانی بنیادوں پر فساد پھیلانے والے عناصر حکومت اور ایجنسیوں کے اندر موجود ہیں، فضل الرحمٰن
اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران امن و امان پر بحث کے دوران مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ کچھ عناصر حکومت اور ایجنسیوں کی ضرورت پر فرقہ واریت کو بڑھاتے ہیں۔ آج کل کچھ خواتین سیاسی ضرورت کیلئے ان عناصر کو استعمال کر رہی ہیں۔ علماء نے عسکریت پسندی سے متفقہ طور پر اختلاف کیا مگر پهر بھی نزلہ مذہبی عناصر پر گرایا جاتا ہے۔ نون لیگ کے سعد رفیق نے کہا کہ گلگت بلتستان آتش فشاں میں تبدیل ہو چکا ہے۔ ملک کو دہشت گردی سے بچانا حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں۔ فرقہ ورانہ دہشت گردی میں غیر ملکی عناصر کا ہاتھ ہے، انھوں نے کہا کہ کراچی میں اندھی جنگ کا الاؤ روشن ہے۔ اگلی حکومت بھی تنہا ملک کو مسائل سے نہیں نکال سکتی۔

پیپلز پارٹی کے ندیم افضل چن نے کہا کہ پاکستان کو فرقہ واریت کی طرف دھیکلا جا رہا ہے، اسے روکنے کیلئے علما کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ اگر حکومت اس مسئلے پر آل پارٹیز کانفرنس نہیں بلاتی تو مذہبی جماعتیں یا نواز لیگ ہی یہ کام کرلے۔ سیاسی ڈائیلاگ اور مذہبی اجتھاد کی ضرورت ہے۔ وقفہ سوالات کے دوران وزیر ریلوے غلام احمد بلور نے بتایا کہ ریلوے کو ایک سال میں ستائیس ارب ترپن کروڑ کا خسارہ ہوا، ریلوے کی چار سو ستر بوگیاں اور دو ہزار سے زائد ویگنز ناکارہ ہیں۔ کارروائی کے دوران قومی اسمبلی میں نیشنل ٹیرف کمیشن ترمیمی بل دو ہزار بارہ پیش کیا گیا تاہم مسلم لیگ نون کے زاہد حامد کے اعتراض پر صوبائی موٹر گاڑیاں آرڈیننس انیس سو پینسٹھ میں ترمیم کا بل موخر کردیا گیا۔ اجلاس جمعرات کی شام پانچ بجے پھر ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 193121
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش