0
Friday 14 Sep 2012 16:54

سانحہ بلدیہ ٹاﺅن حادثہ نہیں،سانحہ عاشورا و بولٹن مارکیٹ سے مشابہت رکھتا ہے، شمشاد غوری

سانحہ بلدیہ ٹاﺅن حادثہ نہیں،سانحہ عاشورا و بولٹن مارکیٹ سے مشابہت رکھتا ہے، شمشاد غوری
اسلام ٹائمز۔ مہاجر قومی موومنٹ پاکستان کے وائس چیئرمین شمشاد خان غوری نے سانحہ بلدیہ ٹاؤن کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ متعلقہ اداروں کی غفلت اور لیبر قوانین میں پایا جانیوالا سقم کم و بیش تین سو جانیں لے گیا لیکن حکومت اور اس کے اتحادی اس اندوہناک موقع پر بھی اپنی ذمہ داریاں محسوس کرنے کی بجائے سیاست کررہے ہیں۔ چیئرمین آفاق احمد کی رہائش گاہ پر سانحہ بلدیہ ٹاؤن کے شہداء کے ایصال ثواب کیلئے ہونے والی فاتحہ خوانی کے بعد گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قومی اخبارات میں مذکورہ فیکٹری کے مالکان سے بھتہ وصولی کی اطلاعات اس حقیقت کو آشکارہ کرتی ہے کہ دہرے بلدیاتی نظام کے خلاف ہونے والی ہڑتال سے دو روز قبل آتشزدگی حادثہ نہیں بلکہ سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ تھی کیونکہ طریقہ واردات سانحہ عاشوراء و بولٹن مارکیٹ سے مشابہت رکھتا ہے۔

شمشاد خان غوری نے کہا کہ تین سو بے گناہ اور معصوم مرد و خواتین کو زندہ آگ میں جھونکنے والے اسی وقت بے نقاب ہونگے کہ جب حکومت اپنی آنکھوں سے مجرمانہ مفاہمت کی پٹی اتار کر بھتہ خوروں اور ان کے سرپرستوں سے پوچھ گچھ کرے کیونکہ اس پورے واقعہ کا المناک پہلو ہے کہ معصوموں کو آگ میں جھونکنے والے ہی مسیحا کا روپ دھارے قومی میڈیا اور تڑپتے عوام کے زخموں پر نمک پاشی کررہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی لاپرواہی نے سیکڑوں گھروں کے چراغ بجھا دئے جس کے سدباب کیلئے عدالتی کمیشن کا قیام ہی کافی نہیں بلکہ اس کی تحقیقات میں ناصرف وزیر صنعت کو بھی شامل تفتیش کیا جائے بلکہ فائر بریگیڈ کا حادثہ کی اطلاع کے ایک گھنٹہ بعد پہنچنے اور سولہ گھنٹے گذرنے کے بعد فیکٹری میں داخل ہونے کی بھی باریک بینی سے تحقیقات کی جائیں۔
خبر کا کوڈ : 195270
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش