0
Monday 17 Sep 2012 18:39

اسلام سامراج کی مخالفت کے باوجود ترقی کرتا رہیگا، کامیابی امت مسلمہ کے قدم چومے گی، رہبر انقلاب اسلامی

اسلام سامراج کی مخالفت کے باوجود ترقی کرتا رہیگا، کامیابی امت مسلمہ کے قدم چومے گی، رہبر انقلاب اسلامی
اسلام ٹائمز۔ رہبر انقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکہ اور یورپ کے بعض ملکوں کے حکام کو چاہیے کہ وہ خاتم الانبیاء صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نورانی شخصیت کی شان میں گستاخی کے جنون آمیز اقدامات کا سدباب کرکے عملاً یہ ثابت کریں کہ وہ اس گھناونے جرم میں شریک نہیں ہیں۔ رہبر انقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ خامنہ ای نے آج صبح مسلح افواج کی یونیورسٹیوں کے افسروں کی پاسنگ آوٹ پریڈ سے خطاب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نورانی شخصیت کی شان میں گستاخی کے مجرمانہ اقدام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ قوموں نے سامراج اور صیہونیت کی اسلام مخالف پالیسیوں کی شناخت کی بنا پر اس جرم کا ذمہ دار امریکہ اور یورپ کے بعض ملکوں کو قرار دیا ہے۔

اسلامی انقلاب کے سربراہ نے ایران کی عظیم قوم اور اسلامی بیداری کی آگے بڑھتی ہوئي تحریک کے مقابل دشمنان اسلام کی پسماندگی کے احساس کی یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ اس بات کا باعث بنا ہے کہ امت مسلمہ کے دشمن حالیہ توہین آمیز فلم جیسے جنون آمیز اقدامات انجام دیں۔ رہبر انقلاب اسلامی نے توہین آمیز فلم کو تاریخ میں باقی رہنے والا عبرتناک واقعہ قرار دیا اور کہا کہ سامراجی حکام ایسے عالم میں اس واقعے میں ملوث نہ ہونے کا دعوی کر رہے ہیں کہ نہ تو وہ توہین آمیز فلم کی مذمت کر رہے ہیں اور نہ ہی اس گھناونے جرم کا مقابلہ کرنے میں اپنی ذمہ داریوں پر عمل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سامراجی حکومتیں اسلام مخالف محرکات کی حامل ہیں، اور ان ہی محرکات کی بنا پر وہ اسلام اور مقدسات کی توہین کا سدباب نہیں کرتیں اور نہ کریں گی۔

رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمٰی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ بہت سے مغربی ملکوں میں مجہول واقعے ہولوکاسٹ پر سوال اٹھانے کی کسی کو جرات نہیں ہوتی یا اسی طرح اخلاقی لحاظ سے سامراج کی گھناونی پالیسیوں کے خلاف کہ جن میں ہم جنس پرستی بھی شامل ہے، کوئی مطلب نشر نہیں کرسکتا، آپ نے سوال کیا کہ کیا وجہ ہے کہ ان مواقع پر آزادی بیان کی کوئی اہمیت نہیں رہتی؟ لیکن اسلام اور اسکے مقدسات کی توہین کو آزادی بیان کے جھوٹے دعووں کے زمرے میں لے آیا جاتا ہے۔؟
 
انقلاب اسلامی کے سربراہ حضرت آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے امریکہ کو ڈکٹیٹر پرور قرار دیا اور مصر کے سابق ڈکٹیٹر حسنی مبارک، ایران کے ڈکٹیٹر محمد رضا پہلوی اور علاقے کے موجودہ ڈکٹیٹروں کے حق میں امریکہ کی بھرپور اور کئی دہائيوں پر مشتمل حمایتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اپنی اس سیاہ کارکردگی کے ساتھ آخر کس طرح سے جہوریت اور آزادی کی حمایت کے دعوے کرسکتا ہے۔ آپ نے مختلف ملکوں میں امریکہ کے سیاسی سماجی مراکز کی طرف عوام کے احتجاجی مظاہروں کو امریکہ کی سامراجی اور صیہونی پالیسیوں سے قوموں کی گہری نفرت کی علامت قرار دیا۔ 

ایران کے سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ امریکہ کے ہاتھوں قوموں کا دل خون ہے، اسی وجہ سے توہین آمیز فلم جیسے واقعات پر قوموں کے نفرت و غیظ و غصب کے جذبات امڈ آتے ہیں۔ رہبر انقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے کہا کہ بے شک دین اسلام سامراجیوں کی مخالفت کے باوجود مزید ترقی کرتا رہے گا اور کامیابی امت مسلمہ کے قدم چومے گی۔
خبر کا کوڈ : 196258
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش