0
Sunday 23 Sep 2012 20:03

امریکہ ہماری گو امریکہ گو تحریک کا مقابلہ توہین آمیز کارٹون اور فلمیں بناکر کر رہا ہے، سید منور حسن

امریکہ ہماری گو امریکہ گو تحریک کا مقابلہ توہین آمیز کارٹون اور فلمیں بناکر کر رہا ہے، سید منور حسن
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے امریکہ اور مغربی دنیا کو واضح اور دوٹوک الفاظ میں خبردار کیا ہے کہ تحفظ ناموس رسالت کے لئے ہر مسلمان اپنی جان کی بازی لگانے کے لئے تیار ہے اور پاکستانی حکمران بھی سن لیں کہ صرف امریکی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرنے سے بات نہیں بنے گی قوم کو بتایا جائے کہ امریکی سفیر سے احتجاج کا کیا نتیجہ نکلا۔ جماعت اسلامی قتل وغارت گری اور لوٹ مار کی شدید مذمت کرتی ہے لیکن وفاقی وزیر اطلاعات قمرالزمان کائرہ کو ایسے بیانات زیب نہیں دیتے کیونکہ پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے بینظیر بھٹو کے قتل پر ریلوے سٹیشن، پٹرول پمپ، سینکڑوں گاڑیوں اور سیاسی جماعتوں کے دفاتر کے علاوہ نجی اور سرکاری املاک کو جو کھربوں روپے کا نقصان پہنچایا تھا، قوم اس کو نہیں بھولی، جبکہ شان رسالت کا تحفظ تو امت مسلمہ کا اجتماعی مسئلہ ہے اور توہین رسالت پر مبنی امریکی فلم نے اربوں مسلمانوں کے احساسات اور جذبات مجروح کئے ہیں۔

جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہو ں نے ریسٹ ہاؤس گراؤنڈ تیمرگرہ میں جماعت اسلامی دیر پائین کے زیر اہتمام جلسہ اسلامی انقلاب میں شریک ڈیڑھ لاکھ سے زائد شمع رسالت کے پروانوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ سے جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر سراج الحق، جماعت اسلامی کے صوبائی نائب امیر مشتاق احمد خان، جماعت اسلامی ضلع دیر پائین کے امیر مولانا اسد اللہ، امیدواران قومی وصوبائی اسمبلی صاحبزادہ محمد یعقوب خان، سعید گل، مظفر سید اور سلطنت یار نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔

سید منور حسن نے اپنے خطاب میں کہا کہ عالم اسلام کے حکمران اس امریکہ کے محافظ بن گئے ہیں جس نے ہمارے پیغمبر حضرت محمد ؐ اور قرآن پاک کی توہین کر کے دنیا بھر کے مسلمانوں کو تکلیف پہنچائی ہے۔ پوری دنیا میں مسلمان سراپا احتجاج ہیں۔ انہوں نے کہاکہ او آئی سی اور اسلامی ممالک کے حکمران امریکہ سے تمام تعلقات ختم کریں، ہمارے حکمران عوام کے جذبات کی بجائے امریکی سفارتخانوں کی حفاظت میں لگے ہوئے ہیں انہیں قرآن اور حضرت محمد ؐ کی عزت و ناموس سے کوئی غرض نہیں۔ حکمران خود سوچیں کہ قیامت کے دن وہ کس منہ سے حضور ؐ کی شفاعت کے طلبگار ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ اسلام سمیت تمام مذاہب کے احترام کا عالمی قانون بنایا جائے اور جب تک گستاخانہ فلم پر پابندی لگوا کر مجرموں کو سزا نہیں دی جاتی، اسلا م آباد میں امریکی سفارتخانہ بند کر دیا جائے۔ ہمیں اب ایسے بدبختوں سے تعلقات کی کوئی ضرورت نہیں۔

سید منور حسن نے کہا کہ ممتاز قادری جیل کے سلاخوں کے پیچھے ہے لیکن آج ہر طرف لاکھوں ممتاز قادری پیدا ہو چکے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مغربی تہذیب شکست کھا چکی ہے اور اس کی جگہ اسلامی تہذیب لے رہی ہے۔ مغربی دنیا اپنی شکست کو دیکھ کر جھنجھلاہٹ میں کبھی ہمارے پیارے نبیؐ کے کارٹون بنا کر اور کبھی توہین آمیز فلمیں بنا کر مسلمانوں کے احساسات اور جذبات کو زخمی کر رہی ہے۔ سید منور حسن نے کہا کہ امریکی دباؤ پر ہمارے حکمران اور فوج اپنے ہی لوگوں کے خلاف نبردآزما ہے۔

انھوں نے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کیا گیا تو پوری قوم اس کی مخالفت کرے گی۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ ملک میں جہاں جہاں فوجی اپریشنز ہور ہے ہیں وہ فی الفور ختم کئے جائیں۔ سید منور حسن نے عوام سے کہا کہ وہ ملک سے امریکی مداخلت کا خاتمہ، وطن عزیز کی آزادی اور خودمختاری یقینی بنانے اور ملک کو خوشحالی اور ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے جماعت اسلامی کے جھنڈے تلے جمع ہوجائیں کیونکہ زرداری، اسفندیار اور نوازشریف عوامی مسائل کے حل میں ناکام ہوچکے ہیں اور مولانا فضل رحمن جو گزشتہ چار سال اقتدار کا حصہ رہے ہیں وہ بھی عوام کے مسائل حل نہیں کرسکتے۔

انھوں نے کہا کہ مولانا فضل رحمن کچھ عرصہ قبل تک مرکزی حکومت کا بھی حصہ رہے ہیں اور بلوچستان میں تو اب تک حکومت میں ہیں، اس وقت سب سے زیادہ بدامنی بلوچستان میں ہے اور بلوچستان مسائل کا گڑھ بن چکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مولانا فضل رحمن اور ان کے ساتھیوں کے اپنے مسائل تو حل ہوگئے ہونگے لیکن عوام کے مسائل کے حل کے لئے انھوں نے کچھ نہیں کیا۔ انھوں نے کہا کہ انشاء اللہ ائندہ انتخابات کو انقلاب کا ذریعہ بنائیں گے۔ عظیم تر اسلامی انقلاب پاکستان کی دہلیز پر دستک دے رہا ہے۔ انھوں نے جلسہ انقلاب میں موجود لاکھوں لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ضلع دیر اسلامی انقلابیوں کا گڑھ ہے اور انشاء اللہ انقلاب کا آغاز دیر ہی کی سرزمین سے ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ افغانستان میں اسلام کے متوالوں نے ثابت کر دیا کہ موت گولیوں اور بارود سے نہیں آتی بلکہ اللہ کے مرضی سے آتی ہے ورنہ افغانستان میں امریکہ اور ناٹو نے جتنا بارود برسایا ہے اس کے نتیجے میں تو ہر افغان کو دس دس مرتبہ مرجانا چاہیئے تھا۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی گو امریکہ گو تحریک کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔ امریکہ ہماری گو امریکہ گو تحریک کا مقابلہ توہین آمیز کارٹون اور فلمیں بنا کر کرنے کی کوشش کر رہا جس سے ان کی شکست خوردگی اور جھنجلاہٹ واضح ہو کر سامنے آگئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 197986
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش