0
Wednesday 31 Oct 2012 18:13

امریکہ نے اسلم بیگ اور دیگر جرنیلوں سے ملکر ضیاءالحق کو راستے سے ہٹایا، رحمت وردگ

امریکہ نے اسلم بیگ اور دیگر جرنیلوں سے ملکر ضیاءالحق کو راستے سے ہٹایا، رحمت وردگ
اسلام ٹائمز۔ تحریک استقلال کے مرکزی صدر رحمت خان وردگ نے کہا ہے کہ اصغر خان خان کیس میں سپریم کورٹ فیصلے سے اسلم بیگ اپنا ہوش وحواس کھو بیٹھے ہیں اور اپنا جرم چھپانے کے لئے طرح طرح کے بے بنیاد مفروضے گھڑ رہے ہیں، چونکہ موجودہ حکومت پیپلز پارٹی کی ہے اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد تحقیقات موجودہ حکومت نے ہی کرانی ہیں اس لئے مرزا اسلم بیگ پیپلز پارٹی میں نرم گوشہ بنانے کیلئے من گھڑت باتیں کر رہے ہیں اور حقائق کو مسخ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلم بیگ کا یہ بیان انتہائی مضحکہ خیز ہے کہ بھٹو حکومت کے خاتمے اور مارشل لاء کے نفاذ کے ذمہ دار اصغر خان تھے، حقیقت یہ ہے کہ ایئرمارشل اصغر خان نے مارشل لاء کے نفاذ کے بعد سب سے پہلے اور پرزور طور پر 90 دن میں الیکشن کا مطالبہ کیااور قومی اتحاد میں موجود کئی جماعتوں نے ضیاء الحق کی کابینہ میں وزارتیں لیں مگر ایئرمارشل اصغر خان، شاہ احمدنورانی مرحوم اور خان عبدالولی خان نے اقتدار میں شراکت سے انکار کرتے ہوئے فوری الیکشن کا مطالبہ قائم رکھا۔

انہوں نے کہا کہ اگر ایئرمارشل اصغر خان ضیاء الحق کو مارشل لاء نافذ کرنے پر مجبور کرتے تو وہ ضیاء الحق کے ساتھ شراکت اقتدار کرتے حالانکہ ضیاء الحق نے ایئرمارشل اصغر خان کو بالواسطہ اور بلاواسطہ طور پر 5مرتبہ وزیراعظم بنوانے کا پیغام بھیجا مگر انہوں نے یہ کہہ کر رد کردیا کہ میں کسی کی نوکری نہیں کرسکتا اور اقتدار میں صرف عوام کے ووٹوں سے آؤں گا اور عوام کی خدمت کروں گا۔انہوں نے کہا کہ اسلم بیگ کا یہ بیان بھی سراسر جھوٹ ہے کہ بھٹو کو پھانسی اصغر خان کے مطالبے پر دی گئی حالانکہ تاریخ شاہد ہے کہ ایئر مارشل اصغر خان واحد سیاستدان تھے جو بھٹو کے سپریم کورٹ میں ٹرائل کی ہر تاریخ پر باقاعدگی سے کورٹ جاتے تھے تاکہ بھٹو سے ٹرائل کے دوران کوئی زیادتی نہ ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں رہا کہ ضیاء الحق کے قتل میں اسلم بیگ ملوث تھے کیونکہ ضیاء الحق کے بیٹے اعجاز الحق کے پاس انکے خلاف کئی شواہد موجود ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تو افغانستان کی جنگ میں صرف افغانستان کے استحکام کے لئے ہی شامل ہوا تھا مگر روس کے جانے کے بعد امریکہ نے ضیاءالحق کے سامنے یہ تجویز رکھی تھی کہ افغانستان کے 3 حصے کر کے ایک ٹکڑا پاکستان، ایک ایران اور ایک روس کے ساتھ شامل کر کے افغانستان کودنیا کے نقشے سے مٹا دیا جائے جس پر ضیاءالحق نے اس منصوبے کو یکسر مسترد کر دیا تھا اور انہی اختلافات کے باعث امریکہ نے اسلم بیگ اور دیگر جرنیلوں سے ملکر ضیاء الحق کو راستے سے ہٹایا۔انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کی انتخابات میں فتح کے بعد اسلم بیگ نے یہ شرط رکھی تھی کہ بے نظیر بھٹو کے میرے دفتر آنے کے بعد ہی اقتدار انکے حوالے کیا جا سکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 208010
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش