0
Friday 26 Feb 2010 23:09
دہشت گرد گروہ جنداللہ کے سربراہ عبدالمالک ریگی کے اعترافات:

ایران پر حملہ مشکل ہے لیکن جہاں تک ہو سکے آپ کی مدد کریں گے، سی آئی اے کا "ریگی" کو وعدہ

ایران پر حملہ مشکل ہے لیکن جہاں تک ہو سکے آپ کی مدد کریں گے، سی آئی اے کا "ریگی" کو وعدہ
اسلام ٹائمز – فارس نیوز ایجنسی کے مطابق ایرانی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں چند روز قبل گرفتار ہونے والے کالعدم دہشت گرد گروہ جنداللہ کے سربراہ عبدالمالک ریگی نے اعتراف کیا ہے کہ انکی تنظیم کے امریکی انٹیلی جنس اور آرمی حکام کے ساتھ گہرے تعلقات استوار تھے۔
عبدالمالک ریگی نے دوبئی میں امریکی سیکورٹی حکام کے ساتھ اپنی ملاقات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ان سے اس شرط پر ملاقات کی تھی کہ وہ ہمیں ہر طرح کی مدد کریں گے۔دہشت گرد گروہ جنداللہ کے سربراہ نے کہا کہ ایرانی بارڈر کے نزدیک افغانستان میں اڈے اور بھاری مقدار میں اسلحے کی فراہمی اس مدد کا ایک چھوٹا سا حصہ تھا۔
عبدالمالک ریگی نے اپنے اعترافات کے دوران کہا: "سی آئی اے کے ایک اعلی عہدیدار نے مجھے کہا کہ ایران پر فوجی حملہ کرنا امریکا کیلئے بہت مشکل ہے لیکن ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ایسے تمام گروہوں کی مکمل حمایت کریں گے جو ایران میں اسلامی نظام کے خلاف مشکلات پیدا کرنے اور خانہ جنگی شروع کرنے کی طاقت رکھتے ہوں"۔
دہشت گرد گروہ جنداللہ کے سربراہ نے مزید کہا کہ امریکی سیکورٹی حکام نے انہیں دوبئی میں ایک دفتر اور کرغیزستان کے شہر ماناس میں فوجی اڈہ بنانے کا وعدہ بھی دیا تھا۔عبدالمالک ریگی نے کہا کہ امریکی سیکورٹی حکام کے مطابق انکا اصلی مسئلہ نہ طالبان ہے اور نہ ہی القاعدہ بلکہ انکی تمام تر کاروائیوں کا اصلی نشانہ ایران ہے۔
مجھے امریکی حمایت حاصل تھی،عبدالمالک ريگی
ریگی دہشتگرد گروہ کے سرغنہ عبدالمالک ریگی نے اعتراف کیا ہے کہ امریکہ نے اس کی ہر طرح کی مدد کا وعدہ کیا تھا۔ریگی نے اعتراف کیا ہے کہ جارج بش کے دور صدارت میں امریکیوں کی طرف سے رابطہ کیا گيا تھا اور امریکہ میں صدارتی انتخابات اور اوبامہ کے برسراقتدار آنے کے بعد بھی پاکستان کے شہر کوئٹہ میں امریکی ایجنٹوں نے اس سے رابطہ کیا۔ریگی نے امریکی حکام سے دبئی ميں ملاقات کے لئے امریکی ایجنٹوں کی درخواست کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ امریکی ایجنٹوں نے اسے مالی و فوجی امداد کا یقین دلایا تھا ریگی نے اعتراف کیا کہ امریکیوں نے اسے اسلحہ فراہم کرنے اور ایران کی سرحد کے قریب افغانستان میں اڈہ قائم کرنے کا بھی وعدہ کیا تھا۔دہشتگرد گروہ کے سرغنہ ریگی نے اپنے اقبال جرم میں کہا ہے کہ امریکیوں نے اسے اعتماد میں لیتے ہوئے کہا تھا کہ قرقیزستان کے شہر بیشکک کے قریب مناس نامی ان کا فوجی اڈہ ہے جو وہ اسے دے سکتے ہیں۔ ریگی نے دبئی میں امریکی ایجنٹوں سے اپنی ملاقات کی وضاحت کرتے ہوئے ایران کے بارے میں واشنگٹن کے حکام کی حساسیت کا ذکر کیا اور کہا کہ دبئی میں امریکی ایجنٹوں نے اس سے کہا کہ ایران اپنی راہ پر چل رہا ہے اور موجودہ حالات میں ہمارے لئے اہم ایران کامسئلہ ہے نہ کہ القاعدہ اور طالبان کا۔عبدالمالک ریگي نے کہا کہ امریکیوں نے اس سے کہا تھا کہ ایران کے خلاف امریکہ براہ راست حملہ نہيں کر سکتا،مگر واشنگٹن ريگی گروہ کی ہر ممکن مدد کرے گا ریگی نے بتایا کہ دبئی میں امریکی ایجنٹوں نے بتایا کہ سی آئی اے نے،ایران کے اسلامی نظام کی مخالف ان تمام تنظیموں کی حمایت اور مدد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن میں لڑنے کی صلاحیت ہے۔
واضح رہے کہ دہشتگرد گروہ کا سرغنہ عبدالمالک ریگی کو،جس نے امریکہ،کچھ مغربی ممالک اور علاقائی ممالک کی مالی و فوجی مدد سے ایران کے مشرقی علاقوں میں بدامنی پھیلا رکھی تھی،منگل کے دن اسلامی جمہوریہ ایران کی سیکورٹی فورس نے ایک بہت ہی پیچیدہ کاروائی کے دوران گرفتار کرلیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 21029
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش