0
Saturday 15 Dec 2012 21:16

کفن پوش دھرنا، 33 گھنٹوں بعد حکومت اور علمائے کرام کے درمیان مذاکرات کا آغاز

کفن پوش دھرنا، 33 گھنٹوں بعد حکومت اور علمائے کرام کے درمیان مذاکرات کا آغاز
اسلام ٹائمز۔ کراچی میں شیعہ نسل کشی کے خلاف جاری کفن پوش دھرنے میں 33 گھنٹوں بعد حکومت اور علمائے کرام کے درمیان رابطوں کا آغاز ہوگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق علامہ ناظر عباس تقوی نے شرکائے دھرنا کو بتایا ہے کہ گذشتہ روز ہم سے انتظامیہ کے افراد نے رابط کیا تھا لیکن ہم نے پہلے روز کسی بھی قسم کے مذاکرات سے انکار کیا تھا اور پہلے روز اور پہلی رات کو عزاداری برپا کرنے کے لئے مخصوص کیا تھا، لیکن کچھ دیر قبل ڈاکٹر عشرت العباد خان نے ہم سے رابطہ کیا ہے اور ہمارے مطالبات کے بارے میں دریافت کیا ہے۔ علامہ ناظر عباس تقوی نے بتایا کہ ہم نے گورنر سندھ کو واضح کر دیا ہے ہم اس وقت تک بات نہیں کریں گے کہ جب تک وفاق کا کوئی نمائندہ ساتھ نہ ہو۔

علامہ ناظر عباس تقوی نے مزید کہا کہ دہشت گرد ہماری ٹارگٹ کلنگ کرکے سمجھتے ہیں کہ عزاداری کو ختم کر دیں گے، لیکن ان کا حساب کتاب غلط ہے کیونکہ ایک شہید اپنی شہادت کے بعد سوئم، چہلم اور برسی سمیت دیگر عزاداری کے پروگرامات کا آغاز کرکے چلا جاتا ہے، ہم نے ہر دور میں عزاداری کی حفاظت کی ہے اور عصر حاضر میں بھی سامراجی ایجنٹوں کی ہر سازش کو ناکام بنائیں گے۔ واضح رہے کہ شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف دھرنا مسلسل 33 گھنٹوں سے جاری ہے اور شرکاء کی تعداد مزید بڑھ رہی ہے، شہر کراچی میں چیف جسٹس آف پاکستان کے ایک فیصلے کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کے باوجود اتنی بڑی تعداد میں مرد و خواتین کی شرکت اس بات کی غماز ہے کہ ملت جعفریہ بیدار ہے اور اپنے حقوق کے دفاع کے لئے میدان میں حاضر ہے۔
خبر کا کوڈ : 221588
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش