0
Sunday 23 Dec 2012 15:38

فرقہ واریت کے نام پر دہشتگردی مذہبی نہیں بلکہ چند ڈالروں کا مسئلہ ہے، علامہ امین شہیدی

فرقہ واریت کے نام پر دہشتگردی مذہبی نہیں بلکہ چند ڈالروں کا مسئلہ ہے، علامہ امین شہیدی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں اب تک 700 شیعہ اور 1400 دیگر قوموں سے تعلق رکھنے والے افراد ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بن چکے ہیں۔ فرقہ وارنہ دہشگردی کے نام پر بعض عناصر پاکستان کی سلامتی کو چیلنج کرنا اور اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے صوبے میں حالات خراب کرنا چاہتے ہیں۔ ان خیالات اظہار انہوں نے کوئٹہ میں امام بارگاہ حسینی قندہاری میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء علامہ سید احمد اقبال، علامہ سید حسنین عباس گردیزی، علامہ اعجاز بہشتی، علامہ سید ثمر نقوی، مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی، علامہ ولایت حسین جعفری سمیت دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔ 

علامہ امین شہیدی نے کہا کہ ملک کی مجموعی صورتحال خصوصاً بلوچستان میں لاقانونیت، کرپشن، دہشگردی زوروں پر ہے اور امن کا فقدان ہے۔ صوبائی حکومت عوام کو تحفظ دینے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلٰی بلوچستان کے بارے میں صدر مملکت آصف علی زرداری نے خود اعتراف کیا ہے کہ وزیراعلٰی بلوچستان نواب اسلم رئیسانی کو بنانا میری زندگی کی سب سے بڑی غلطی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ بلوچستان اور ملک کے دیگر حصوں میں فرقہ واریت کے نام پر دہشتگردی مذہبی نہیں چند ڈالروں کا مسئلہ ہے اور بلوچستان میں فرقہ واریت کی آگ بھڑکانے میں امریکہ، یورپی ممالک سمیت کچھ عرب ممالک بھی شامل ہیں اور یہ ممالک نہیں چاہتے کہ مسلمان بھائیوں کی طرح زندگی گزاریں۔
 
انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں مذہبی جماعتوں کے تین پلیٹ فارم موجود ہیں، جس میں تمام نے یہ عہد کیا کہ ہم مسلمان ہیں اور ہمیں آپس میں اکھٹے ہو کر رہنا ہے۔ لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ کون سی ایسی قوتیں ہیں جو ان مذہبی جماعتوں کو آپس میں متحد نہیں دیکھنا چاہتیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو انسانیت دشمن پالیسی بناتے ہیں، اس صورتحال میں پاکستانی قوم کو چاہیئے کہ پوری طرح متحد ہو کر سیسہ پلائی دیوار بنے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں پرنٹ میڈیا کو بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ ہمارے لئے آج مظلومیت سب سے بڑے ہتھیار ہے، ماضی میں ہم نے اسلام کی خاطر بڑی قربانی دیں اور آج بڑی فخر سے کہتے ہیں کہ ہم مضبوط اور سچے مسلمان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بلوچستان کو بچانا ہے تو عوام کا احساس محرومی ختم اور دہشتگردی کیخلاف کارروائی کرنا ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 224012
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
متعلقہ خبر
ہماری پیشکش