0
Friday 18 Jan 2013 23:31

ریاست بچانے والے بڑی مشکل سے عزت بچا کر واپس آئے ہیں، نواز شریف

ریاست بچانے والے بڑی مشکل سے عزت بچا کر واپس آئے ہیں، نواز شریف
اسلام ٹائمز۔ سابق وزیراعظم مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ نگران حکومت کی تشکیل کے لئے پارلیمان کے اندر اور باہر تمام اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کی جائے گی۔ انہیں اسمبلیاں 16 مارچ سے پہلے ملتوی کرنے پر کوئی اعتراض نہیں۔ وہ رائیونڈ فارم ہاوس میں اپنے بھائی میاں محمد عباس شریف کی تعزیت کے لئے آنے والے مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیر پگارا کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ 

میاں نواز شریف نے طاہرالقادری اور حکومت کے درمیان لانگ مارچ اور دھرنے کے خاتمے کے معاہدے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ریاست بچانے کے لئے جانے والے بڑی مشکل سے اپنی عزت بچا کر واپس لاہور آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاہدے میں جو نکات تسلیم کئے گئے ہیں، پہلے سے آئین کا حصہ ہیں۔ جبکہ الیکشن کمیشن کی تحلیل کے مطالبے سے طاہرالقادری خود ہی دستبردار ہو گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک منہاج القرآن کے سربراہ حکومت کا تختہ الٹنے گئے تھے خود مک مکا کے ذریعے حکومتی اتحاد کا حصہ بن گئے ہیں۔  

مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نے کہا کہ کہ طاہرالقادری پیپلپز پارٹی کے اتحادی ہیں وہ صرف انہی سے نگران وزیراعظم کے سیٹ اپ پر مشاورت کریں گے۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ ان کے اور پیر صاحب پگارا کے خیالات ایک جیسے ہیں، آئندہ ملکر چلیں گے اور غاصبوں سے ملک کو نجات دلائیں گے۔ 

انہوں نے کہا کہ بلدیاتی آرڈیننس کے ذریعے سندھ کی تقسیم کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی۔ نواز شریف نے کہا کہ سندھ میں نگران سیٹ اپ پر فنکشنل لیگ کو اعتماد میں نہ لیا گیا تو ایسے فیصلے کا بھرپور مخالفت کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاست بچاؤ کا نعرہ لگانے والے بڑی مشکل سے عزت بچا پائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ تو پنجابی کی کہاوت پہلے بھی کہتے تھے پلے نہیں دھیلا کردی پھر دی کریں میلہ میلہ۔ 

نواز شریف نے قائد حزب اختلاف چوہدری نثار علی خان کو نگران سیٹ اپ کیلئے تمام رہنماوں سے مشاورت کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے واضح کیا کہ نگران صوبائی حکومتوں پر بھی مشاورت ضروری ہو گی، سندھ میں پیپلز پارٹی کو من مانی نہیں کرنے دیں گے۔ 

پیر صاحب پگارا نے کہا کہ ملک کی خاطر ہمیں گلے شکوے بھلا کر ایک ساتھ چلنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری نے بلدیاتی آرڈیننس پر کسی کو اعتماد میں نہیں لیا۔ سندھ میں سیاسی صورتحال انتہائی خراب ہے، انہیں یقین ہے کہ آصف زرداری وفاق سمیت پنجاب، خیبرپختونخوہ اور بلوچستان میں حکومت نہیں بنا پائیں گے تاہم سندھ میں جھگڑا ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 232403
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش