0
Saturday 19 Jan 2013 11:21

تحریک آزادی فیصلہ کن موڑ میں داخل ہو چکی ہے، سردار آصف

تحریک آزادی فیصلہ کن موڑ میں داخل ہو چکی ہے، سردار آصف
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سردار آصف نے کہا ہے کہ مادر وطن کی تحریک آزادی فیصلہ کن موڑ میں داخل ہو چکی ہے۔ حالات کا تقاضا ہے کہ آزادی اور خودمختاری کے لیے جدوجہد کرنے والی قوم پرست جماعتیں متفقہ لائحہ عمل طے کرنے کے لیے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں۔ کشمیر پر قابض غاصب قوتوں کا مقابلہ کرنے اور ان کے انخلاء کے لیے کشمیریوں کا ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونا وقت کی اہم ضرورت بن چکا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے گذشتہ روز مظفرآباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ 

سردار آصف نے کہاکہ عالمی تناظر میں اگر دیکھا جائے تو حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ اب کشمیر کا مسئلہ بندوق کے زور پر حل نہیں ہو سکتا اس کا مسئلہ کے حل کا واحد حل مذاکرات ہیں۔ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ تشدد کی پالیسی پر یقین نہیں رکھتی بلکہ مذاکرات کو الولیت دیتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم تمام آزادی پسند قوتوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ لبریشن فرنٹ کے نظریہ آزادی کو مشعل راہ بنا کر اپنے مقاصد کے حصول کے لیے جدوجہد کریں۔ ایک سوال کے جواب میں سردار آصف نے کہاکہ کنٹرول لائن پر نہتے کشمیریوں پر بھارتی گولہ باری جارحیت کی بدترین مثال ہے۔ دہشت گردی کے ان گھنائونے اقدامات پر عالمی برادری کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔ 

انھوں نے کہا کہ لبریشن فرنٹ اس بات کا مطالبہ کرتی ہے کہ پاکستان اور بھارت کی مسلح افواج فوری طور پر ریاست سے نکل جائیں اور کشمریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اختیار دیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ ریاست کے آرپار جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کشمیریوں کی نمائندہ تنظیم ہے اور ہم یاسین ملک، امان اللہ خان اور ڈاکٹر توقیر گیلانی کی قیادت میں بھرپور انداز میں جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انھوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کشمیر کا حصہ ہے جسے مختلف معاہدوں کی آڑ میں جدا نہیں کیا جا سکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 232557
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش