0
Saturday 9 Feb 2013 02:59

انتخابی فہرستوں کی درستگی کیلئے 10 فروری کو عوامی مارچ کریں گے، محمد حسین محنتی

انتخابی فہرستوں کی درستگی کیلئے 10 فروری کو عوامی مارچ کریں گے، محمد حسین محنتی
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر نے عدالتی فیصلے پر عملدرآمد نہ کیا تو عوام یہ سمجھیں گے کہ وہ بھی دہشتگردوں کی سرپرستی کررہے ہیں، انتخابی فہرستوں کی تیاری میں فوج کی عدم شمولیت کے خلاف تمام اپوزیشن جماعتوں کے تحت عوامی مارچ 10 فروری کو سہہ پہر ساڑھے تین بجے مزار قائد سے تبت سینٹر تک منعقد کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کے ہمراہ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما محمد غیاث، جمعیت علمائے اسلام (س) کے رہنما مفتی عثمان یار خان، مولانا غلام مصطفی، جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما مستقیم نورانی، جماعت اسلامی کراچی کے نائب امراء برجیس احمد، راجہ عارف سلطان، نیشنل پیپلز پارٹی کے سید ضیاء عباس، سندھ یونائٹیڈ پارٹی شاہ محمد شاہ، سنی تحریک کے مطلوب اعوان، سندھ ترقی پسند پارٹی کے گلزار سومرو، پاکستان ڈیموکریٹک پارٹی کے بشارت مرزا، عوامی مسلم لیگ کے محفوظ یار خان، مسلم لیگ شیر بنگال کے ڈاکٹر صالح ظہور اور دیگر بھی موجود تھے۔

محمد حسین محنتی نے کہا کہ کراچی شہر 25 سالوں سے یرغمال بنا ہوا ہے، یہاں قتل و غارت گری اور بھتہ خوری عروج پر ہے اس کی واحد وجہ انتخابی فہرستوں میں ہونے والی بدعنوانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے انتخابی فہرستوں کی درستی کیلئے بار بار آواز بلند کی مگر ہماری شنوائی نہیں ہوتی بالآخر ہم نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا اور عدالت نے فوج کی نگرانی میں انتخابی فہرستوں کو درست کرنے کا حکم دیا لیکن عدالتی حکم کے باوجود نہ ہی فہرستیں درست کی جارہی ہیں اور نہ ہی اس میں فوج کو شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 10 فروری کو زبردست عوامی مارچ کیا جائے گا، جس میں اپوزیشن جماعتوں کے مرکزی قائدین شریک ہوں گے، مارچ کا بنیادی مطالبہ کراچی میں امن کا قیام اور انتخابی فہرستوں کی درستی ہے۔

محمد حسین محنتی نے تمام جماعتوں کے کارکنوں پر زور دیا کہ وہ عوامی مارچ میں پاکستانی پرچم لے کر شریک ہوں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت قیام امن میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، نہ حکومت عوام کو تحفظ دے رہی ہے نہ ہی سیکورٹی اہلکاروں کو، قانون نافذ کرنے والے ادارے عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے بجائے دہشتگردوں کو تحفظ فراہم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر نے عدالتی فیصلے پر عملدرآمد نہ کیا تو عوام یہ سمجھیں گے کہ وہ بھی دہشتگردوں کی سرپرستی کررہے ہیں۔ الیکشن کمیشن کو چاہیے کہ وہ خوف اور جبر کے ماحول سے باہر نکل کر انتخابی فہرستیں درست کریں۔
خبر کا کوڈ : 238258
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش