0
Thursday 9 May 2013 16:11

عمران خان کے علاوہ زیادہ تر سیاستدان طالبان کے رحم و کرم پر ہیں، برطانوی جریدہ

عمران خان کے علاوہ زیادہ تر سیاستدان طالبان کے رحم و کرم پر ہیں، برطانوی جریدہ
اسلام ٹائمز۔ برطانوی جریدے اکنامسٹ نے عمران خان اور نواز شریف پر عسکریت پسندوں کے ساتھ نرم گوشہ رکھنے کے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ عسکریت پسندوں نے نجی طور پر عمران خان کو یقین دہانی کرائی ہو اسی وجہ سے ان کے کسی جلسے پر حملہ نہیں ہوا، سیکولر جماعتوں کے خلاف طالبان نے بموں کی مہم جاری کر رکھی ہے۔ حملوں کا شکار وہ لوگ ہیں جو عسکریت پسندوں کے خلاف فوجی آپریشن کے حامی ہیں۔ عمران خان فوجی آپریشن کی بجائے ان سے بات چیت کے حامی ہیں۔ جریدہ لکھتا ہے کہ ٹیلی وژن پر زخمی عمران خان کی تصویر نے کئی لوگوں کو خوفزدہ کردیا کہ انتخابی مہم میں کسی دہشت گردی کا حملہ ہوگیا ہے۔ ممتاز پارٹی سربراہ اور وزیراعظم کے عہدے کے خواہش مند عمران خان کو خون میں لت پت، بے ہوش اور ریلی سے لے جاتے دکھایا گیا۔

جریدہ لکھتا ہے کہ عمران خان دہشت گردی کے نہیں بلکہ ایک انسانی غفلت سے رونما حادثے کا شکار ہوئے۔ پانچ میٹر کی بلندی سے گرنے سے ان کے سر اور ریڑھ کی ہڈی میں چوٹیں آئی اور امکان ہے کہ انہیں پولنگ کے دن تک اسپتال میں رہنا پڑے گا، عمران خان انٹرویو دینے کے قابل ہیں اور ان کے نزدیک ان کے زخم زیادہ تشویش کا باعث نہیں۔ پاکستانی روایات میں سیاسی رہنماوٴں کا اپنا قد کاٹھ دکھانے کیلئے عوام میں دیکھا جانا ضروری ہے۔ عمران خان چند ان سیاستدانوں میں سے ایک ہیں جو انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ زیادہ تر سیاستدان طالبان کے رحم و کرم پر ہیں۔ چند ہفتوں میں سو سے زائد سیاسی کارکنوں کو ہلاک کردیا گیا، پاکستانی طالبان تشدد کے مختلف جواز پیش کرتے ہیں۔ وہ یہ الزام دیتے ہیں کہ متاثرین عسکریت پسندوں کے خلاف آرمی آپریشن کی پشت پناہی کرتے ہیں۔ ان کے اہداف پی پی پی، متحدہ قومی موومنٹ اور اے این پی ہے۔

عمران خان نے بڑے عوامی اجتماعات کیے، ایک پختون ہونے کے ناطے وہ ملٹری آپریشن کی بجائے ان سے بات چیت کے حامی ہیں۔ پاکستانی طالبان کے لئے ان کا رویہ نرم دکھائی دیتا ہے۔ دیگر لوگ کارنر میٹنگ، چھوٹے اجتماع سے ٹیلی فونک خطاب، ٹیلی وژن اور سوشل میڈیا تک مہم محدود ہے۔ دیہی آبادی تک ان کی رسائی مشکل ہونے کی وجہ سے ان کی مہم غیر موٴثر رہی۔ پی پی پی کی مہم سب سے کمزور رہی۔ اس کے چیئرمین دبئی سے ویڈیو بیانات جاری کر رہے ہیں۔ عمران خان اور نواز شریف نے عسکریت پسندوں کو اکسانے کی ہمت نہیں کی۔ جریدے نے عمران خان اور نواز شریف پر عسکریت پسندوں کے ساتھ نرم گوشہ رکھنے کے الزامات عائد کیے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 262252
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش