0
Tuesday 21 May 2013 10:59

بھارت اور چین امن کیلئے کام کرنے پر رضا مند، دو طرفہ بات چیت کے بعد 8 سمجھوتوں پر دستخط

بھارت اور چین امن کیلئے کام کرنے پر رضا مند، دو طرفہ بات چیت کے بعد 8 سمجھوتوں پر دستخط
اسلام ٹائمز۔ بھارت اور چین کے درمیان اگرچہ وزرائے اعظم اور ڈیلی گیشن سطح پر لداخ میں دراندازی کے معاملے پر کوئی بھی بات سامنے نہیں آئی ہے لیکن بھارت اور چین نے اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ اس خطے میں امن قائم کرنے پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائیگی، نیز ماضی کے واقعات سے سبق حاصل کرنے کی کوشش بھی کیا جائے گی، دونوں ملکوں کے درمیان ہوئی بات چیت میں 8 معاہدوں پر دستخط ہوئے جس میں آبی معاملات کی مناسب تقسیم کاری اور دوطرفہ تجارت قابل ذکر ہیں، وفود کی سطح پر مذاکرات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں بھارتی وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ نے کہا کہ ہم لوگوں نے مغربی سیکٹر میں حالیہ واردات سے حاصل شدہ سبب کا بھی جائزہ لیا کیوں کہ اس واردات کے دوران موجودہ میکانزم نے یہ ثابت کیا کہ اس کی اہمیت و افادیت برقرار ہے، انہوں نے کہا کہ خصوصی نمائندوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ایسی مزید تدبیروں پر غور کریں جن کی ضرورت سرحد پر امن اور شانتی برقرار رکھنے کے لئے پڑسکتی ہے، انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں نے اس پر اتفاق کیا کہ ہمارے خصوصی نمائندے بات چیت جاری رکھنے کے لئے اور سرحدی تنازعہ کا ایک منصفانہ، مناسب اور باہمی قابل قبول حل تلاش کرنے کیلئے ایک فریم ورک پر جلد معاہدہ کرنے کے سلسلے میں بات کریں گے۔

ڈاکٹر من موہن سنگھ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ دنوں میں اختلافات ضرورت پیدا ہوئے لیکن گزشتہ 25 برسوں کے دوران ہندوستان اور چین نے دھیرے دھیرے ہی سہی ایک باہمی سودمند تعلق بنایا ہے، ڈاکٹر سنگھ نے مزید کہا کہ ہمارے تعلقات میں مسلسل نمو اور توسیع کی بنیاد ہماری سرحدوں پر امن اور شانتی پر ہے، سرحدی تنازعہ کا جلد حل تلاش کرنے کی کوشش میں میں نے اور مسٹر لی نے اس پر اتفاق کیا ہے کہ یہ سلسلہ جاری رہنا چاہئے، بھارتی وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے مسٹر لی کو مشترکہ ندیوں کے بالائی علاقوں میں سرگرمیوں کے اثرات کے بارے میں ہندوستان کی فکر مندی سے آگاہ کیا ہے اور اس پر زور دیا ہے کہ ان ندیوں پر کوئی ترقیاتی منصوبہ زیر غور لایا جائے تو اس کے بارے میں ایک دوسرے کو اطلاع کی فراہمی سمیت ماہرین کی سطح پر میکانزم کو وسعت دینے سے فائدہ ہوگا، انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ہم لوگ مشترکہ ندیوں پر تعاون کو وسعت دینے پر متفق ہوئے ہیں جس سے ہندوستان اور چین کے لئے مشترکہ ہمالیائی ماحولیاتی نظام پر پڑنے والے دباؤ کی بہتر سمجھ میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا بھی کارگر ہوگا۔

دونوں ممالک کے درمیان آٹھ معاہدے پر دستخط ہوئے، یہ معاہدے تجارت کو بڑھاوا دینے، برہم پتر ندی میں پانی سے متعلق اطلاعات کا تبادلہ کرنے اور کیلاش مانسرور کے یاتریوں کو سہولتیں پہنچانے سے متعلق ہیں، وزیر اعظم لی اور وزیر اعظم منموہن سنگھ کے درمیان باہمی دلچسپی اور فکرمندی کے تمام امور پر وسیع اور واضح مذاکرات کے بعد ان معاہدوں پر دستخط ہوئے، برہم پتر کے پانی کے بارے میں اطلاعات کی حصہ داری سے متعلق مفاہمت نامہ کے تحت چین ہندوستان کو برہم پتر میں پانی کی سطح سے متعلق اطلاعات فراہم کرے گا، ہر سال یکم جون سے 15 اکتوبر تک صبح آٹھ بجے سے رات آٹھ بجے تک دن میں دو بار برہم پتر سے پانی چھوڑے جانے اور اس کے علاقوں میں بارش ہونے کی اطلاع فراہم کرے گا، ایک ایسے معاہدہ نامہ پر دستخط ہوئی جس کے تحت دونوں ممالک میں ہر سال مئی سے ستمبر تک کیلاش مانسرور یاترا کا اہتمام کرنے پر اتفاق کیا، اس پر بھی اتفاق کیا کہ چین یاترا کے اس روٹ پر موجودہ سہولتوں میں اضافہ کرے گا۔
خبر کا کوڈ : 265942
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش