0
Sunday 30 May 2010 12:59

مرنیوالے قادیانیوں کی تعداد 100 ہو گئی،چناب نگر میں سپردخاک

مرنیوالے قادیانیوں کی تعداد 100 ہو گئی،چناب نگر میں سپردخاک
 لاہور،چنیوٹ،چناب نگر:ماڈل ٹاﺅن اور گڑھی شاہو میں قادیانیوں کی عبادت گاہوں پر حملوں میں مرنے والوں کی تعداد 100 ہو گئی ہے جبکہ 150 سے زائد افراد زخمی ہیں۔مرنے والے زیادہ تر افراد کی چناب نگر میں تدفین کر دی گئی۔لاہور میں پولیس نے کریک ڈاﺅن کرتے ہوئے درجنوں مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ہلاک ہونے والوں کی میتوں کو وقفے وقفے سے چناب نگر لایا جاتا رہا،جہاں سینکڑوں افراد کی موجودگی میں ان کی تدفین کی گئی۔کئی ناقابل شناخت لاشوں کے ٹکڑے اور جلے ہوئے لوتھڑے بھی لائے گئے،جنہیں یہاں دفن کر دیا گیا۔اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ہر آنکھ اشکبار تھی۔مرنے والوں کی انفرادی قبروں میں تدفین کی گئی۔ 
اس موقع پر چناب نگر میں سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔پولیس کی بھاری نفری شہر میں تعینات رہی۔پولیس نے تین مشکوک افراد کو حراست میں لیا ہے،جن سے تفتیش کی جا رہی ہے۔لاہور سے مختلف ایمبولینسز کے ذریعے متوفیوں کو لانے کا سلسلہ ہفتہ کو 9 بجے شروع ہوا۔سکیورٹی کے سخت ترین حفاظتی اقدامات کئے گئے تھے۔ختم نبوت چوک سے چناب نگر قبرستان تک 10 کلو میٹر تک ہر جگہ پولیس نے ناکے لگائے تھے۔دریائے چناب چنیوٹ کے پل کے آخر میں ٹول پلازہ پر قادیانی موٹر سائیکل سواروں کی بڑی تعداد کھڑی رہی،جو لاہور سے آنے والی ایمبولینسز کو اپنی سکیورٹی میں قبرستان پہنچاتے رہے۔اچانک سکیورٹی کی صورتحال کے پیش نظر پلان تبدیل کر دیا گیا اور انفرادی طور پر تدفین کا سلسلہ شروع کر دیا گیا۔قبرستان کو چاروں اطراف سے قادیانیوں نے ہاتھوں کی زنجیر بنا کر اپنے حصار میں لے رکھا تھا،کسی بھی فرد کو اندر داخل ہونے نہیں دیا جا رہا تھا۔لائیو کوریج کیلئے آنے والے نجی چینلز کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ 
سرگودھا فیصل آباد روڈ پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی تھیں۔100 سے زائد قادیانیوں کی ہلاکت کے سوگ میں چناب نگر کے تمام تجارتی ادارے بند رہے،بازاروں میں ہُو کا عالم تھا۔ذرائع کے مطابق ماڈل ٹاﺅن سے پکڑے گئے دونوں دہشت گردوں سے تفتیش سے حاصل ہونے والی معلومات اور گرفتاریوں سے دہشت گردوں کے نیٹ ورک تک پہنچنے میں کافی اہم پیشرفت ہوئی ہے۔قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گڑھی شاہو میں خودکش دھماکے سے خود کو اڑانے والے دہشت گردوں کے جسم کے اعضاء لیبارٹری ٹیسٹ کیلئے بھجوا دئیے ہیں،ان کا ریکارڈ حاصل کرنے کیلئے نادرا و دیگر اداروں سے بھی رابطہ کر لیا ہے۔علاوہ ازیں قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے قادیانیوں کی دونوں عبادتگاہوں میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کر لی ہیں،جس سے بھی تفتیش میں مدد ملنے کی توقع ہے۔ 
تھانہ گڑھی شاہو میں چھ دہشت گردوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ماڈل ٹاﺅن پولیس نے دو حملہ آوروں کیخلاف مقدمہ درج کیا۔نامہ نگار کے مطابق مرنے والوں کو ان کی وصیت کے مطابق یہاں سپرد خاک کیا گیا ہے۔اطلاعات کے مطابق پہلے چناب نگر میں 150 قبریں کھودی گئی ہیں،مگر زخمیوں کی اموات کی اطلاعات پر مزید 50 قبریں کھودی گئیں۔قادیانی جماعت کے عہدےداروں نے میڈیا کو فہرست فراہم کی،جس کے مطابق حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 93 ہے،مرنے والے تمام قادیانی ہیں۔ ان عہدےداروں نے میڈیا کے ارکان کو گڑھی شاہو میں اس عبادت گاہ کا دورہ بھی کرایا،جہاں جمعہ کی دوپہر کو حملہ کیا گیا تھا۔سو سے زائد زخمی ہونے والے افراد میں سے بعض کی حالت اب بھی تشویشناک بیان کی جا رہی ہے۔لاہور میں سکیورٹی ہائی الرٹ ہے،جگہ جگہ ناکے لگا کر چیکنگ کی جا رہی ہے۔ 
پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناءاللہ خان نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں کہا کہ لاہور میں ہونے والے حملے سکیورٹی اداروں کی کوتاہی کا نتیجہ ہیں،ابتدائی تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ حملہ آوروں کی تعداد چھ کے قریب تھی اور وہ جنوبی اور شمالی وزیرستان سے دس روز قبل لاہور آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حملہ آور لاہور میں اس جگہ پر رہے،جہاں سے لوگ تبلیغ کے لئے جاتے ہیں اور پورے ملک میں اللہ کا پیغام پھیلاتے ہیں۔وہیں سے ان کے ہینڈلر نے انہیں لیا اور حملوں کی جگہ پر پہنچایا۔ایک حملہ آور کو ہلاک جبکہ دو کو گرفتار کر لیا گیا۔گرفتار کئے جانے والے افراد میں سے ایک نے خودکش جیکٹ پہن رکھی تھی،تاہم وہ دھماکہ کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا۔ 
کمشنر لاہور خسرو پرویز خان نے ذرائع ابلاغ کے نمئاندوں کو بتایا کہ ماڈل ٹاون حملے کے بعد دو افراد کو حراست میں لیا گیا ہے،ان سے ابتدائی طور پر جو شواہد ملے ہیں،ان میں اسلحہ اور خودکش جیکٹیں شامل ہیں۔ایک مقدمہ تھانہ ماڈل ٹاون میں درج کیا گیا ہے۔اس کے مدعی کرنل ریٹائر انور ہیں۔ اس مقدمہ میں دو افراد یعنی عبداللہ عرف محمد اور امیر معاویہ کو نامزد کیا گیا ہے۔گڑھی شاہو حملے کے بارے میں مقدمہ چودھری منور نے 6 نامعلوم افراد کے خلاف درج کرایا۔لاہور میں دہشت گردانہ واقعات کے بعد رائے ونڈ،راولپنڈی میں پولیس نے سرچ آپریشن کرتے ہوئے 120 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق خفیہ تحقیقاتی ٹیم نے گوجرانوالہ سے ایک مدرسہ پر چھاپہ مار کر زیر تعلیم 2 مشتبہ طالب علم حراست میں لے لئے،ان کے چہروں پر کالے نقاب چڑھا کر ساتھ لے گئے۔
خبر کا کوڈ : 27061
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش