0
Tuesday 2 Jul 2013 10:50

تمام کشمیری بلاتفریق حق خودارادیت کے یک نکاتی ایجنڈے پر متفق ہیں، سردار یعقوب

تمام کشمیری بلاتفریق حق خودارادیت کے یک نکاتی ایجنڈے پر متفق ہیں، سردار یعقوب
اسلام ٹائمز۔ صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد یعقوب خان نے کہا ہے کہ گذشتہ دو سال میں مسئلہ کشمیر پر ہونے والی مثبت پیش رفت کا چشم دید گواہ ہوں، قوم کو یقین دلاتا ہوں مایوسی کی کوئی بات نہیں۔ پاکستان کا دفتر خارجہ بین الاقوامی پلیٹ فارم پر مسئلہ کشمیر جراتمندانہ انداز میں اجاگر کرتا ہے جس کی وجہ سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سمیت مختلف تنظیموں کی سطح بھارتی حکام کو خفت اٹھانا پڑی۔ آزاد کشمیرمیں پہلی مرتبہ تمام سیاسی جماعتوں اور حریت کانفرنس کا ایک پلیٹ فارم پر یکجا کیا گیا جہاں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ تمام کشمیری بلاتفریق حق خودارادیت کے یک نکاتی ایجنڈے پر متحد ہیں۔ کشمیر کی آزادی اور حق خودارادیت کے حصول کے لیے پیرانہ سال مولانا عبداللہ فاروقی کے جذبہ کی حریت پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ ان کا خیالات کا اظہار انھوں نے گذشتہ روز راولپنڈی کے ایک ہوٹل میں تحریک شہداء کشمیر کے زیراہتمام ایک آل پارٹیز سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار سے امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر عبدالرشید ترابی، اعجاز افضل خان، ممبر کشمیر کونسل سردار صغیر چغتائی، جموں کشمیر پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر سردار کلیم تنویر سرور اور دیگر رہنمائوں نے بھی خطاب کیا۔

صدر آزاد ریاست نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں نے گذشتہ دو برسوں کے درمیاں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی، او آئی سی سربراہ کانفرنس، کشمیر رابطہ گروپ کے اجلاسوں میں شرکت کی۔ مختلف مملکوں کے سربراہان، وزرائے خارجہ اور دیگر اعلی حکام سے ملاقاتیں کیں اور مسئلہ کشمیر کی نزاکتوں سے انھیں آگاہ کیا۔ صدر مملک آصف علی زرداری نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر پر بڑا جاندار موقف اختیار کیا اور عالمی ادارے کی دوغلی پالیسی کا پردہ چاک کرتے ہوئے اس کے وجود اور اہمیت پر سوال اٹھایا۔

سردار یعقوب نے کہا کہ کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں اور شخصیات کی مسئلہ کشمیر سے وابستگی شک و شبہ سے بالا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ پاکستانی سیاسی جماعتوں نے انتخابات میں مسئلہ کشمیر کو اتنی اہمیت نہیں دی۔ پاکستان کی طرف سے مسئلہ کشمیر کو پس پشت ڈالنے کے خطرناک نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم پاک بھارت دوستی کے مخالف نہیں۔ پاک بھارت مذاکرات میں کشمیریوں کی شمولیت کے بغیر کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہو گا۔ پاکستان بھارت سے دوستی پروان چڑھانے سے قبل بھارت سے کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تسلیم کروائے۔ سیمینار کے اختتام پر متفقہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 278753
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش