0
Monday 8 Jul 2013 23:09

موجودہ حکمرانوں نے ابھی تک امریکی مداخلت کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا، منور حسن

موجودہ حکمرانوں نے ابھی تک امریکی مداخلت کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا، منور حسن
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم اور امن دونوں چیزیں ایک ساتھ نہیں رکھی جا سکتیں۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا سکیورٹی کے حوالے سے حکومتی کانفرنس میں شرکت کیلئے ٹیلیفون آیا تھا، تحریری دعوت نامہ ملے گا تو پتہ چلے گا کہ اس میں کتنے لوگوں نے شرکت کرنا ہے اور اسکے موضوعات کیا ہیں۔ فی الحال ساری باتیں زبانی کلامی ہیں۔ وہ اوکاڑہ پریس کلب میں ٹیلیفونک بات چیت کر رہے تھے۔ سید منور حسن نے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی یہ چاہے کہ ایم کیو ایم حکومت میں بھی شامل ہو اور امن بھی آ جائے تو یہ دونوں باتیں تو اکٹھے نہیں چل سکتیں۔ ایم کیو ایم کو بھی اپنے رویوں پر غور کرنا ہو گا۔ البتہ اگر پیپلز پارٹی تمام ٹارگٹ کلرز، بھتہ خوروں اور قانون شکن عناصر کیخلاف بلاتفریق آپریشن کرے تب جا کر کراچی میں کہیں امن و امان کی امید کی جا سکتی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں سید منور حسن نے کہا کہ پاکستان میں امریکی مداخلت کی دعوت ہمارے حکمرانوں نے خود دی، ماضی میں پرویز مشرف اور پھر آصف زرداری نے امریکی مفادات کا تحفظ کیا۔ موجودہ حکمرانوں نے بھی ابھی تک امریکی مداخلت کے خاتمے کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈرون حملے جاری ہیں، ہر ڈرون حملے کے بعد روٹین کا ایک روایتی مذمتی بیان حکومت کی طرف سے آ جاتا ہے جو کافی نہیں ہے۔ اس کیلئے دو ٹوک اقدامات اور موقف کی ضرورت ہے جو ابھی تک موجودہ حکومت نہیں لے سکی۔
خبر کا کوڈ : 280988
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش