0
Friday 30 Aug 2013 22:17

پاکستان شام پر حملے کا مخالف اور مسئلے کا پرامن حل چاہتا ہے، سرتاج عزیز

پاکستان شام پر حملے کا مخالف اور مسئلے کا پرامن حل چاہتا ہے، سرتاج عزیز
اسلام ٹائمز۔ قومی سلامتی اور امور خارجہ کے مشیر سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان شام کے مسئلے کا پرامن حل چاہتا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ آئندہ ماہ امریکی صدر اور وزیراعظم نواز شریف کے درمیان ملاقات متوقع ہے ۔قومی سلامتی اور امور خارجہ کے مشیر سرتاج عزیز نے قومی اسمبلی میں پالیسی بیان میں کہا کہ شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے معاملے کی تحقیقات اقوام متحدہ کے انسپکٹر کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کا انتظار کرنا چاہیے۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ گذشتہ 24 روز میں بھارت نے کئی مرتبہ لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی، لیکن بھارت کے ساتھ تمام معاملات کو پرامن طور پر حل کرنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ کہ وزیراعظم نواز شریف کی بھارتی ہم منصب سے نیویارک میں ملاقات متوقع ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی میں سرتاج عزیز کے پالیسی بیان کا خیر مقدم کیا ہے جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے تنقید کی گئی، مسلم لیگ نون کے ارکان پارلیمنٹ کہتے ہیں یہ صرف بیان نہیں، پالیسی پر عمل کرکے دکھائیں گے، وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و خارجہ امور سرتاج عزیز نے اپوزیشن کے بار بار مطالبے پر آخر کار قومی اسمبلی میں اہم ایشوز پر پالیسی بیان دے ہی دیا، انہوں نے ایک بیان پڑھ کر سنایا، جس میں بھارت اور افغانستان سے تعلقات بہتر بنانے کی بات کی گئی جبکہ یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان شام پر حملے کا مخالف ہے۔ 
مسلم لیگ نون کے سینیٹر مشاہد اللہ خان کہتے ہیں بات بیان کی حد تک نہیں رہے گی، ہم نے اس پالیسی پر عمل درآمد بھی شروع کر دیا ہے۔پ یپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے سربراہ مخدوم امین فہیم نے میڈیا کو بتایا کہ سرتاج عزیز کے بیان کو اہمیت دی جانی چاہئے۔ تحریک انصاف کے ارکان نے ایوان کے اندر اور باہر پالیسی بیان پر تنقید کی اور کہا کہ ڈرون حملوں پر واضح حکمت عملی نہیں بتائی گئی۔ زیادہ تر جماعتوں نے اہم بین الاقومی ایشوز پر حکومت سے تعاون کی بات بھی کی۔
خبر کا کوڈ : 297093
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش