اسلام ٹائمز۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ اور افغانستان کے درمیان باہمی سلامتی کا معاہدہ ہونے جا رہا ہے۔ دو ہزار چودہ کے بعد بھی بیس ہزار امریکی فوجی افغانستان میں رہیں گے۔ افغانستان سے واپسی پر اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ میں قائمہ کمیٹی کے چیئرمین مشاہد حسین سید نے بتایا کہ معاہدے کے بعد افغانستان میں نو فوجی اڈوں پر امریکی فوجی موجود رہیں گے۔ بغداد اور اسلام آباد کے بعد امریکہ تیسرا بڑا سفارتخانہ کابل میں بنا رہا ہے۔ افغانستان سے امریکی افواج اور فوجی ساز و سامان کا انخلاء باحفاظت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ شمالی اتحاد کا پاکستان کے بارے میں رویہ مثبت ہوگیا ہے۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان باہمی اعتماد کا فقدان ختم تو نہیں لیکن کم ضرور ہوا ہے۔ دونوں طرف کے منتخب نمائندوں نے طے کیا ہے کہ وہ اپنے فیصلے خود کریں گے۔ اب فیصلے امریکہ، لندن، پیرس یا برسلز میں نہیں بلکہ اسلام آباد اور کابل میں ہوں گے۔ حاجی عدیل کا کہنا تھا کہ افغان باشندے پاکستان میں کاروبار کر رہے ہیں، اگر انہیں شہریت دے دی جائے تو ملک کو بہت فائدہ ہوگا۔