0
Thursday 19 Sep 2013 07:02

ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں آگیا امریکہ بھارت اور دشمن قوتوں کو اپنانیٹ ورک قائم کرنے کا موقعہ مل گیا، لیاقت بلوچ

ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں آگیا امریکہ بھارت اور دشمن قوتوں کو اپنانیٹ ورک قائم کرنے کا موقعہ مل گیا، لیاقت بلوچ
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور بے گناہ انسانوں کی قتل وغارت کے ذمہ دار وفاقی و صوبائی حکومتیں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ہیں، کراچی میں ٹارگٹ کلرز، مجرموں اور بھتہ خوروں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن اور قانون کا نفاذ برابری اور غیر جانبدارانہ ہونا چاہئے تبھی امن ہوگا۔ سندھ میں غیر جانبدارانہ گورنر ہونا چاہئے۔ گورنر ہائوس میں اغواء برائے تاوان، بھتہ خوروں، مجرموں کے درمیان بارگیننگ کا سلسلہ ختم ہونا چاہئے۔ کراچی میں فوج کو بلانے والی ایم کیو ایم کا ایک دہشت گرد پکڑا گیا تو چودہ طبق روشن ہوگئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی ضلع ملتان میاں آصف محمود اخوانی، میڈیا کورآرڈی نیٹر کنور محمد صدیق، سابق ناظم تونسہ شریف خواجہ صلاح الدین بھی اُن کے ہمراہ تھے۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں امن قوی کی ضرورت ہے اور معیشت کی بحالی کیلئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپر دیر میں میجر جنرل، لیفٹیننٹ کرنل اور لانس نائیک کی شہادت کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئے وہ کونسے طالبان ہیں جنہوں نے اس کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ ماضی میں جب بھی امن کیلئے طالبان سے مذاکرات کی بات ہوئی تو سبوتاژ کردیا گیا یہ بھی اسی سلسلے کی کڑی تو نہیں امریکہ بھارت اور پاکستان دشمن اس کی آڑ میں طالبان سے مذاکرات کا فیصلہ اجتماعی قومی ضمیر کا فیصلہ ہے۔ وزیر اعظم میاں نواز شریف اور آرمی چیف مضبوط اعصاب کے ساتھ قومی فیصلے پر عمل در آمد کرائیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کی طرف سے شرائط کی مصدقہ اطلاعات نہیں محض میڈیا کی خبریں ہیں۔ 12سال سے جاری فوجی آپریشن کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ 47ہزار فوجی و سول لوگ مارے گئے۔ 95ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں آگیا امریکہ بھارت اور دشمن قوتوں کواپنانیٹ ورک قائم کرنے کا موقعہ مل گیا۔ عوام حکومت انٹیلی جنس ادارے قانون نافذ کرنے والے ادارے قومی سلامتی کے تحفظ کے جذبہ سے ایک فریکوئینسی اور حکمت عملی کے ٹریک پر آجائیں تو کراچی بلوچستان اور فاٹا میں امن قائم ہو سکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 303198
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش