0
Tuesday 24 Sep 2013 16:30

اسٹیبلشمنٹ اور بلوچ دشمن قوتیں شیعہ ہزارہ قوم کو مار رہی ہیں، بلوچستان نیشنل پارٹی

اسٹیبلشمنٹ اور بلوچ دشمن قوتیں شیعہ ہزارہ قوم کو مار رہی ہیں، بلوچستان نیشنل پارٹی

اسلام ٹائمز۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائمقام آرگنائزر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کے گھر پر حملے کے بلوچستان نیشنل پارٹی کے زیراہتمام کوئٹہ، سبی، کوہلو، نصیر آباد اور جیکب آباد میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ کی صدارت میں کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے پلے کارڈ اور بینر اٹھا رکھے تھے، جن پر مختلف نعرے درج تھے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے آغا حسن بلوچ، بی ایس او کے ڈپٹی آرگنائزر جمیل بلوچ نے ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کے گھر پر حملے کی مذمت کی اور کہا کہ جعلی مینڈیٹ حاصل کرکے برسر اقتدار آنے والی جماعتیں بلوچستان کے عوام کے مسائل کو حل کیا کریں گی۔ جو وزارتوں کی خاطر کابینہ کی تشکیل نہیں کر پا رہیں، قوم پرستی کی دعوے دار حکومت نے گذشتہ تین ماہ کے دوران ٹرانسفر پوسٹنگ کے 35 سو ڈائریکٹوز جاری کئے ہیں۔ جس سے ان کے صوبے کی عوام اور ملازمین کے ساتھ حب الوطنی کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ جو اپنے مقاصد کے حصول کیلئے اس طرح کے اقدامات کر رہے ہیں۔ اندرون بلوچستان سے کام کی غرض سے آنے والے عوام سے کوئی سروکار نہیں۔ جو کابینہ کی تشکیل نہ ہونے کے باعث سرکاری دفاتر کے چکر کاٹ رہے ہیں اور ذہنی اذیت میں مبتلا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں ٹارگٹ کلنگ، مسخ شدہ لاشوں کا ملنا اور آپریشن آج بھی جاری ہیں۔ مشرف دور سے شروع ہونے والے مظالم تواتر سے جاری ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ اور بلوچ دشمن قوتیں بلوچستان میں مذہبی جنونیت کو پروان چڑھا رہی ہے اور بلوچ قوم کو ہزارہ برادری سے دست و گریبان کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ بی این پی نے ہمیشہ اصولوں پر مبنی سیاست کو اپنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ بی این پی کو ٹارگٹ بنا رہی ہے اور دیگر قوتوں کو ملا کر خوف و ہراس پیدا کرکے پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں سمیت 68 ساتھیوں کو ہم سے جدا کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ بعد میں اپنے ارمان کی تکمیل کیلئے پارٹی سربراہ سردار اختر جان مینگل کے گھر پر دستی بموں سے حملہ اور اب پارٹی کے مرکزی قائمقام آرگنائزر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کے گھر کے باہر فائرنگ بھی اسی سلسلے کی کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی این پی اس طرح کی گھناؤنی کارروائیوں سے مرعوب نہیں ہو گی، بلکہ بلوچستان کے حقوق کے اصول کیلئے اپنی جدوجہد کو جاری رکھتے ہوئے پارٹی کے جھنڈے کو بلند رکھے گی۔

انہوں نے کہا کہ سابقہ انتخابات میں جس طرح سابق آئی جی ایف سی اور دیگر حکام نے بی این پی کا مینڈیٹ چھین کر دوسروں کو دیا اور چار روز تک پارٹی کے کامیاب امیدواروں کے نتائج روکے گئے، اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا اگر موجودہ حکمران چاہتے ہیں کہ وہ بی این پی کو سائڈ کرکے بلوچستان کے میگا پراجیکٹس کو کامیاب کرا لیں گے تو یہ ان کی بھول ہے۔ کیونکہ بی این پی عوام کی حقیقی نمائندہ جماعت ہے جعلی مینڈیٹ حاصل کرکے اقتدار میں آنے والے حکمرانوں نے عوام کو بدامنی، افرا تفری، مسخ شدہ لاشوں کے سوا کچھ نہیں دیا۔ جس کی وجہ سے حالات آج بھی جوں کے توں ہے۔ بی این پی اسمبلی میں اور باہر اپوزیشن کا کردار ادا کرتی رہیگی۔ مظاہرین نے ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کے گھر پر حملے اور حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔

خبر کا کوڈ : 304972
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش