0
Monday 7 Oct 2013 23:13

بھارت کی نئی ریاست تیلنگانہ کے قیام کے خلاف احتجاج میں تیزی

بھارت کی نئی ریاست تیلنگانہ کے قیام کے خلاف احتجاج میں تیزی
اسلام ٹائمز۔ بھارت میں نئی ریاست تیلنگانہ کے قیام کے لئے مرکزی کابینہ کی منظوری کے بعد آندھرا پردیش میں احتجاج تیز تر ہوتا جا رہا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ جنوبی ہندوستانی ریاست آندھرا پردیش کے بعض علاقوں میں زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے اور اس فیصلے کے خلاف احتجاج کے طور پر محکمہ بجلی کے ہزاروں ملازمین ہڑتال پر چلے گئے ہيں، آندھرا پردیش کے کئی شہروں سے مظاہرے اور تشدد کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں، جب کہ سیماندھرا کے 13 اضلاع میں تقریباً 40 ہزار بجلی کے ملازمین کی ہڑتال سے ان اضلاع میں بجلی کی فراہمی ٹھپ ہو کر رہ گئی ہے، تیلنگانہ نامی بھارت کی 29 ویں ریاست کے قیام کے خلاف اور اس کی حمایت میں حالیہ دنوں میں مظاہرے ہوتے رہے ہیں، تقسیم کی تجویز کے مطابق آندھرا پردیش کے موجودہ 23 اضلاع میں سے دس اضلاع تیلنگانہ کا حصہ ہوں گے۔

حامیوں کی دلیل یہ ہے کہ حکومت نے اس علاقے کو نظر انداز کر رکھا ہے جبکہ اس کے مخالفین کا کہنا ہے کہ حیدرآباد جو کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور بہت سی دوا ساز کمپنیوں کا گڑھ ہے، وہ تیلنگانہ اور سیماندھرا دونوں ریاستوں کا مشترکہ دارالحکومت ہوگا، آندھرا کے کئی اضلاع سے تشدد، آتش زنی اور مظاہروں کی خبریں موصول ہور رہی ہیں، وجے واڑا میں مظاہروں کے دوران تشدد کے واقعات ہوئے ہیں اور حکام کے مطابق وجے نگرم میں اتوار سے کرفیو لگا ہوا ہے، کرفیو کے باوجود وہاں لوگ سڑکوں پر اتر آئے ہیں، انہوں نے پولیس اہلکاروں پر پتھر پھینکے جن میں کئی پولیس اہلکار سمیت بہت سے مظاہرین زخمی ہوگئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 308966
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش