0
Wednesday 9 Oct 2013 10:52

کراچی کے ہر حلقے میں دھاندلی کی پوزیشن ایک جیسی ہے، سید منورحسن

کراچی کے ہر حلقے میں دھاندلی کی پوزیشن ایک جیسی ہے، سید منورحسن
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منورحسن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کراچی کے حلقہ 256 سے نادرا کے ذریعے ووٹوں کی ری چیکنگ سے جس بڑے پیمانے پر بوگس ووٹنگ کا حیران کن انکشاف ہوا ہے اس نے 90 فیصد مینڈیٹ کے دعویداروں کا پول کھول دیا ہے۔ کراچی اور حیدر آباد سمیت ایم کیو ایم جہاں جہاں سے کامیاب ہوئی ہے اسی طرح جعلی ووٹ ڈالے گئے ہیں جن کی تصدیق نہیں ہوسکتی۔ کراچی میں گزشتہ30 سال سے بندوق کی نالی سے عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے جبکہ سیکیورٹی ادارے اور ایجنسیاں سب کچھ دیکھتے ہوئے بھی زبان کھولنے کو تیار نہیں ہیں۔ سابقہ حکومتیں ایم کیو ایم کی سرپرستی کرتی رہی ہیں۔ چیف جسٹس کے حکم کے مطابق نئی حلقہ بندیوں اور فوج کی نگرانی میں انتخابات ہوجاتے تو کراچی کے انتخابی نتائج بالکل مختلف ہوتے۔ جہاں قدم قدم پر موت کا رقص جاری ہو وہاں لوگ آزاد مرضی سے اپنے نمائندوں کا انتخاب کیسے کرسکتے ہیں۔ انتخابات کے نتائج کو صرف اس لئے تسلیم کیا کہ ملک میں افراتفری اور انتشار پھیلانے کی جو کوششیں ہورہی تھیں ان کا راستہ بند کیا جاسکے۔

سید منورحسن نے کہا کہ کراچی کے ہر حلقے میں دھاندلی کی پوزیشن ایک سی ہے، جس طرح این اے 256 میں صرف سات ہزار کے قریب اصلی اور باقی سب جعلی ووٹوں کی رپورٹ آئی ہے اسی سے ملتی جلتی صورت حال ہر جگہ دیکھنے میں آئی جن ایک دو حلقوں میں تحریک انصاف اور دیگر پارٹیوں کے امیدوار کامیاب ہوئے ان حلقوں کو صرف اس لئے چھوڑا گیا کہ انتخابات کے مکمل بائیکاٹ سے بچا جاسکے اور ایم کیو ایم کا کراچی پر قبضہ برقرار رکھا جاسکے۔ اگر تمام پارٹیاں جماعت اسلامی کی طرح یک طرفہ انتخابات کا بائیکاٹ کردیتیں تو ایم کیو ایم اپنے مذموم مقاصد میں کبھی کامیاب نہ ہوتی۔
خبر کا کوڈ : 309534
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش