0
Tuesday 5 Nov 2013 19:57

ڈاکٹر شکیل آفریدی کیس میں نوٹس جاری

ڈاکٹر شکیل آفریدی کیس میں نوٹس جاری
اسلام ٹائمز۔ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) کے ایک ٹرائبیونل نے ڈاکٹر شکیل آفریدی کیس میں متعلقہ ریکارڈ پیش نہ کرنے پر خیبر ایجنسی کے پولیٹیکل ایجنٹ اور سپیشل پبلک پراسکیوٹر کو نوٹس جاری کر دیئے۔ منگل کو فاٹا ٹرائبیونل کے چیئرمین شاہ ولی اور ارکان اکبر خان اور پیر فدا محمد نے خیبر ایجنسی میں ایک کالعدم تنظیم کی مالی معاونت کے جرم میں گرفتارڈاکٹر آفریدی کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران، احکامات کے باوجود کیس کا ریکارڈ پیش نہ کرنے پر پولیٹیکل ایجنٹ خیبر ایجنسی اور سپیشل پبلک پراسیکیوٹر(ایس پی پی ) کو نوٹس جاری کر دیئے گئے۔ ٹرائبیونل نے کیس کی سماعت ستائیس نومبرتک ملتوی کر دی۔ القاعدہ رہنما اسامہ بن لادن کی تلاش میں امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کی مدد کرنے والے ڈاکٹر آفریدی کو گزشتہ سال مئی میں ایک قبائلی عدالت نے ریاست مخالف سرگرمیوں پر تینتیس سالہ قید کی سزا سنائی تھی۔ رواں سال اگست میں ایک جوڈیشل افسر نے ان کی سزا کو ختم کر دیا لیکن اس کے باوجود وہ تاحال پشاور سینٹرل جیل میں قید ہیں۔ڈاکٹر آفریدی کے وکلاء سمیع اللہ آفریدی اور قمر ندیم آفریدی نے ٹرائبیونل میں درخواست دائر کر رکھی تھی کہ اس کیس کا از سر نو ری ٹرائل کرتے ہوئے انہیں ضمانت پر رہا کیا جائے۔
یاد رہے کہ ٹربیونل نے تیس اکتوبر کو پولیٹیکل انتظامیہ اور کمشنر ایف سی آر سے کیس کا ریکارڈ طلب کیا تھا۔ گزشتہ مہینے وزیر اعظم نواز شریف کے دورہ امریکا میں ڈاکٹر آفریدی کی رہائی کا مطالبہ سامنے آنے پر انہوں نے جواب دیا تھا کہ عدالت میں زیر سماعت اس معاملے کا فیصلہ پاکستانی قوانین کے تحت ہی ہو گا۔
خبر کا کوڈ : 317892
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش