0
Sunday 10 Nov 2013 09:11

فضل اللہ کے امیر بننے سے باہمی اختلافات ختم جبکہ تحریک طالبان مضبوط ہوگی، رحمت خان وردگ

فضل اللہ کے امیر بننے سے باہمی اختلافات ختم جبکہ تحریک طالبان مضبوط ہوگی، رحمت خان وردگ
اسلام ٹائمز۔ تحریک استقلال کے مرکزی صدر رحمت خان وردگ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے پرویز مشرف کے ساتھ این آر او کیا تھا اور گارڈ آف آنر پیش کرکے صدارت سے رخصت کیا تھا۔ پیپلز پارٹی کے دور میں اپوزیشن کی جانب سے آرٹیکل 6 لگانے کا مطالبہ کیا جاتا تھا مگر انہوں نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی اور جنرل مشرف کو آئین کے مطابق گارڈ آف آنر دیکر ایوان صدر سے رخصت کیا تھا مگر اب پیپلز پارٹی مشرف پر آرٹیکل 6 لگانے کا مطالبہ کر رہی ہے تو انہوں نے اپنے دور میں مشرف پر آٹیکل 6کیوں نہیں لگایا تھا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں تحریک استقلال کراچی کے جنرل سیکریٹری قاری ظہور احمد بھٹی سعیدی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ رحمت خان وردگ نے کہا کہ مشرف کے متعلق سیاسی بیان بازی کا سلسلہ رک جانا چاہئے کیونکہ انہوں نے تمام مقدمات کے باوجود پاکستان آکر دلیری کے ساتھ تمام مقدمات کا سامنا کیا اور عدالت سے رہا ہوئے ہیں اس لئے ان کے بارے میں متنازع اور بے بنیاد باتیں نہیں ہونی چاہئیں۔
 
رحمت خان وردگ نے کہا کہ جنرل مشرف کو چاہئے کہ مولانا عبدالعزیز سے ملیں تاکہ ان کی داد رسی ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کئی سیاستدان مقدمات سے فرار ہو کر بیرون ملک چلے جاتے ہیں مگر جنرل مشرف بغیر کسی دباﺅ کے خود پاکستان آئے اور خود پر عائد الزامات کا دفاع کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحریک طالبان کی اکثریت طالبان کا امیر محسودوں سے نہیں بنانا چاہتی تھی اور اس بارے میں باہمی اختلافات پائے جاتے تھے، اس لئے اختلافات کو ختم کرنے کے لئے ملا فضل اﷲ کو امیر اور خالدحقانی کو نائب امیر مقرر کر دیا گیا ہے اور اس فیصلے سے یقینی طور پر باہمی اختلافات ختم ہو گئے ہیں جس سے تحریک طالبان مضبوط ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 319456
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش