0
Monday 26 Jul 2010 07:38

ملکر چلنے کی عادت ڈالنا ہو گی،اتحادی حکومت ناکام ہوئی تو ملک کون سنبھالے گا،وزیراعظم گیلانی

ملکر چلنے کی عادت ڈالنا ہو گی،اتحادی حکومت ناکام ہوئی تو ملک کون سنبھالے گا،وزیراعظم گیلانی
اسلام آباد:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ اتحادی حکومت اگر ناکام ہوئی،تو ملک کون سنبھالے گا،سب کو مل کر چلنے کی عادت ڈالنا ہو گی،ملک کو درپیش چیلنجزسے نمٹنے کا واحد راستہ مفاہمتی پالیسی میں ہے، جمہوری حکومت اپنی آئینی مدت پوری کریگی۔انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے بھرپور کوشش کر رہی ہے، کالاباغ ڈیم سیاست کی نذر ہو گیا،بھاشا ڈیم کو سیاست کی نذر نہیں ہونے دیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں آپریشن کے خاتمے کے بعد وہاں جمہوریت کا تحفہ دینگے،ہفتہ میں دو چھٹیوں کی وجہ سے 1500 میگاواٹ بجلی کی بچت ہوئی۔ 
اتوار کو لاہور میں صحافیوں سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکا کی جانب سے القاعدہ رہنماؤں کی پاکستان میں موجودگی کا الزام پہلی بار نہیں لگا،دونوں ممالک کو آپس میں اعتماد کی فضا کو بہتر بنانا ہو گا،ہم نے پوری قوم کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں متحدہ کیا،کوئی سیاستدان یہ نہیں کہہ سکتا کہ وہ کسی دہشت گرد یا انتہا پسند کے ساتھ ہے۔پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیراعظم گیلانی نے مزید کہا کہ پاکستان بھارت جنگ کے متحمل نہیں ہو سکتے۔انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو سیاست میں مثبت قردار ادا کرنا چاہیے،تاکہ پارلیمنٹ اپنی پانچ سالہ آئینی مدت پوری کرے۔
روزنامہ امت کے مطابق لاہور میں سینئر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اتحادی حکومت ناکام ہوئی تو پھر کوئی کامیاب نہیں ہو گا۔دو تہائی اکثریت کا دور بھول جائیں۔اب اتحادی حکومتیں چلیں گی۔مفاہمت کی سیاست سے ہی ملک کو بحرانوں سے نکالا جا سکتا ہے۔پاکستان اور بھارت جنگ کے متحمل نہیں ہو سکتے،بھارت سے مذاکرات نہیں کریں گے تو کیا جنگ کریں گے۔آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے پر بات چیت کیلئے نواز شریف کو فون کیا تھا،مگر وہ سفر میں تھے،اس لئے ان سے بات نہیں ہو سکی تھی،جبکہ مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ انتظامی تھا، اس لئے سیاسی جماعتوں سے وسیع مشاورت نہیں کی،ورنہ یہ معاملہ سیاست کی نذر ہو جاتا۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ،آئین کی بحالی،صدارتی اختیارات میں کمی اور این ایف سی ایوارڈ دینے جیسے وعدے پورے کئے۔پاک افغان ٹرانزٹ معاہدے کے حوالے سے قوم اور پارلیمنٹ سے کچھ نہیں چھپائیں گے۔وزیر خارجہ، وزیر تجارت اور وزیر خزانہ پر مشتمل کمیٹی بنائی ہے،جو تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے گی اور ان کو حقائق کے بارے میں بھی آگاہ کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 32206
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش