0
Wednesday 27 Nov 2013 23:58

ڈرون حملوں کیخلاف تحریک انصاف کے دھرنے

ڈرون حملوں کیخلاف تحریک انصاف کے دھرنے
رپورٹ: ایس اے زیدی

پاکستان تحریک انصاف کے زیراہتمام ڈرون حملوں کیخلاف احتجاجی تحریک جاری ہے، اور ان 5 روزہ دھرنوں کے دوران نیٹو سپلائی معطل رہی۔ بدھ کے روز بھی تحریک انصاف کے کارکنوں نے خیبر پختونخوا کے چار اضلاع میں پانچ مقامات پر دھرنے جاری رکھتے ہوئے نیٹو اور امریکی افواج کیلئے رسد لیجانے والی کئی گاڑیوں کو واپس بھجوا دیا۔ جبکہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی گاڑیاں معمول کے مطابق چلتی رہیں۔ سپلائی روکنے کیلئے پشاور، کوہاٹ، نوشہرہ اور ڈیرہ اسماعیل خان میں تحریک انصاف کے مستقل دھرنا کیمپس قائم کر دیئے گئے ہیں۔ جن میں پی ٹی آئی کارکنان کی معقول تعداد موجود ہے، جبکہ جماعت اسلامی اور عوامی جمہوری اتحاد کے کارکنان بھی تحریک انصاف کے ساتھ دھرنے میں شریک ہیں۔ صوبائی دارالحکومت پشاور میں موٹر وے انٹرچینج پر اور حیات آباد رنگ روڈ ٹول پلازہ پر تحریک انصاف کے دھرنا کیمپس لگائے گئے ہیں۔
 
پارٹی ذرائع کے مطابق ان دھرنوں میں پشاور کے علاوہ چارسدہ سے کارکنان نے بھی بھرپور شرکت کی، پشاور میں تحریک انصاف کے صوبائی ترجمان اشتیاق ارمڑ، ایم این اے حامد الحق، ایم پی ایز فضل الہیٰ، عارف یوسف، جاوید نسیم، محمود جان، زرین ضیاء، عارف احمد زئی، انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کے صوبائی صدر سہیل آفریدی، مینا خان آفریدی، اور پارٹی کے دیگر رہنمائوں نے کیمپس کا دورہ کیا اور شرکاء کیساتھ موجود رہے۔ دھرنا کیمپس میں آئی ایس ایف اور یوتھ ونگ کے کارکنان بھی بڑی تعداد میں شریک رہے۔ خیر آباد پل ضلع نوشہرہ کے مقام پر بھی تحریک انصاف کے کارکنان کا دھرنا جاری ہے۔ جس میں نیاز جمشید صدر، خلیق الرحمان، افتخار درانی، سید علی اور ایم پی اے قربان علی خان بھی کیمپ میں موجود رہے۔

ضلع صوابی کے کارکنان نے خیر آباد پل پر نوشہرہ کے ورکرز کا ساتھ دیا اور وہاں موجود رہے۔ علاوہ ازیں کوہاٹ میں پی ٹی آئی کے کارکنان کا انڈس ہائی وے پر جرما چوک میں دھرنا جاری ہے۔ جس میں ایم پی اے ضیاءاللہ بنگش سمیت نوجوان بھی بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں مین بائی پاس روڈ پر بھی دھرنا جاری ہے۔ جس میں وزیرستان سے تعلق رکھنے والے قبائل بھی بڑی تعداد بھی موجود ہیں۔ بدھ کو بھی دھرنے کے شرکاء نے کابل میں امریکی سفارتخانے کیلئے جانیوالے چار کنٹینرز کو واپسی پر مجبور کر دیا۔ دھرنے میں جماعت اسلامی اور عوامی جمہوری اتحاد کے کارکنان نے بھی تحریک انصاف کے کارکنان کا ساتھ دیا۔ 

واضح رہے کہ تحریک انصاف کے کارکنان تین شفٹوں میں دھرنا کیمپس میں ڈیوٹیاں دے رہے ہیں۔ حیات آباد رنگ روڈ سے رات کے وقت نیٹو سپلائی سکیورٹی وجوہات کی وجہ سے معطل رہنے کی بناء پر یہاں رات کو دھرنا کیمپ ختم کر دیا جاتا ہے جبکہ موٹر وے انٹرچینج پشاور پر بنایا گیا دھرنا کیمپ رات کو بھی جاری رہتا ہے۔ نیٹو سپلائی روکنے کیلئے تحریک انصاف کی حکمت عملی کے نتیجے میں چوتھے روز بھی نیٹو سپلائی کی کوئی گاڑی خیبر پختونخوا سے نہیں گزر سکی۔ جبکہ صوبے بھر سے موصول اطلاعات کے مطابق بدھ کے روز بھی نیٹو اور امریکی افواج کیلئے سامان لیجانے والی متعدد گاڑیوں کو واپسی پر مجبور کر دیا گیا۔

علاوہ ازیں صوبائی حکومت کی جانب سے دو روز قبل پشاور میں واقع امریکی قونصلیٹ میں ایک احتجاجی مراسلہ بھی جمع کرایا گیا جبکہ احتجاج کے اس سلسلے کو وفاقی دارالحکومت بھی پہنچانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ بلاشبہ تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے خلوص نیت کیساتھ دھرنے دیئے جارہے ہوں گے، تاہم تحریک انصاف کے مخالفین (صوبائی اپوزیشن) کا خیال ہے کہ امریکی ڈرون حملوں اور نیٹو سپلائی کیخلاف اس احتجاجی تحریک کا مقصد عوامی پزیرائی حاصل کرنے کی کوشش کرنے کے علاوہ کچھ نہیں اور امریکہ سے نیٹو سپلائی کے حوالے سے اپنی قیمت بڑھوانے کیلئے یہ سب کیا جا رہا ہے جبکہ تحریک انصاف اور اس  کی حلیف  جماعتیں ایسے تمام تر الزامات کو مسترد کرچکی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 325291
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش